پوتن کی دھمکی کے بعد روس میں افرا تفری، لوگ ملک سے فرار ہونے لگے، باہر جانے والی پروازوں میں اضافہ

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اعلان نے امریکہ کو سنجیدہ ہونے پر مجبور کر دیا ہے، وہائٹ ہاؤس کے اعلیٰ اہلکار کا کہنا ہے کہ پوتن کی دھمکی کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے

ماسکو کی سڑک پر نصب جنگ سے متعلق پوسٹر / Getty Images
ماسکو کی سڑک پر نصب جنگ سے متعلق پوسٹر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اعلان اور امریکہ کے اسے سنجیدگی سے لینے کے بعد روس میں حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں اور لوگوں میں خوف و ہراس نظر آ رہا ہے۔ دراصل، روسی صدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کے چاروں علاقوں کو اپنے ملک میں ضم کر دے گا، اس کے لئے چاہے کوئی بھی قیمت ادا کیوں نہ کرنی پڑے! ادھر، امریکہ نے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی پوتن کی دھمکی کو سنجیدگی سے لے رہا  ہے۔

صدر پوتن نے جوہری حملے کے حوالے سے مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری انتباہ ڈرامہ نہیں ہے اور اسے ہلکے میں نہیں لینا چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ملک میں تین لاکھ ریزرو فوجیوں کو تعینات کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔


روسی صدر پوتن کا مزید کہنا تھا کہ وہ یوکرین کے چار علاقوں ڈونیٹسک، لوہانسک، خرسان اور زاپوریزہیا کو روس کے ساتھ ضم کر دیں گے۔ اس اعلان کے بعد روس میں بھی خوف کی فضا قائم ہو گئی اور لوگ احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ رپورٹ میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ کچھ لوگ ملک سے فرار بھی ہو رہے ہی۔

رپورٹ کے مطابق اب روس کے لوگ اس جنگ سے ہونے والی تباہی کو برداشت کرنے کے موڈ میں نظر  نہیں آ رہے  ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں پوتن  کے خلاف احتجاج کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ جب سے پوتن نے یوکرین کی جنگ میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بات کی ہے، پورے روس میں ہلچل مچ گئی ہے۔ دریں اثنا،ا روسی دارالحکومت ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ سے باہر جانے والی پروازوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔