افغانستان: منشیات کی پیداوار میں تشویشناک اضافہ

افغانستان میں ضبط شدہ میتھ کی کل تعداد کبھی بھی ایک سال میں 100 کلوگرام سے زیادہ نہیں تھی۔ 2017 اور 2018 کے درمیان معمولی اضافہ ہوا تھا، لیکن 2019 میں ایک میٹرک ٹن سے زیادہ ضبطی دیکھی گئی

<div class="paragraphs"><p>افغانستان میں مشیات کی کھیتی / Getty Images</p></div>

افغانستان میں مشیات کی کھیتی / Getty Images

user

مدیحہ فصیح

اقوام متحدہ دفتر برائے منشیات اور جرائم (UNODC) یا اقوام متحدہ کی ڈرگ ایجنسی نے10 ستمبر کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان نشے کے لیے استعمال ہونے والے میتھم فیٹامین (میتھ) کی تیاری کے لیے بڑی مارکیٹ بنتا جا رہا ہے۔ ایجنسی کےمطابق افغانستان افیم اور ہیروئین بنانے کی بھی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔

ڈرگ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں میتھ اکثر قانونی طور پر دستیاب مواد سے بنائی جاتی ہے جبکہ اس کے لیے جنگلات میں اگنے والی ایک جڑی بوٹی یا پودے افیڈرا (ephedra)کی بھی مدد لی جاتی ہے۔ اس رپورٹ نےافغانستان کے منشیات کے مسئلے کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس کے پاس افغانستان میں کل تیار اور استعمال کی جانے والی میتھ کی مقدار کا ڈیٹادستیاب نہیں ہے۔ البتہ میتھ کے انسداد کے لیے کارروائی میں اضافہ ہوا ہے اور 2019 میں 100 کلو پکڑی جانے والی میتھ کے مقابلے میں 2021 میں 2700 کلو میتھ پکڑی گئی ہے۔

اس رپورٹ کا مقصدافغانستان میں غیر قانونی میتھ پیداوار میں استعمال ہونے والی بنیادی معلومات کو سمجھنا ہے تاکہ بہتر پالیسی مرتب کی جاسکے۔ افغانستان میں میتھ کی غیر قانونی تیاری میں افیڈرا کی کٹائی اور افیڈرین (ephedrine) نکالنے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ تاہم، اس ایک ذریعہ پر توجہ ، کیمیکلز کا استعمال کرتے ہوئے میتھ کی تیاری کے زیادہ معقول اور موثر ذرائع کو نظر انداز کر سکتی ہے۔ فی الحال، کیمیکل یا قدرتی طور پر اخذ کردہ افیڈرین/سیوڈو افیڈرین کے استعمال سے تیار شدہ میتھ کی مقدار کے بارے میں کوئی اندازے نہیں ہیں ۔ تاہم، حالیہ میڈیا رپورٹس میتھ کی غیر قانونی تیاری میں افیڈرا کے استعمال کو ظاہر کرتی ہیں ۔

ڈرگ ایجنسی کی ٹرینڈ انیلیسس برانچ کی سربراہ اینجیلا مے کا کہنا ہے کہ افغانستان میں میتھ بنانے کے کئی فوائد ہیں۔ انہوں نے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا کہ اس کےلیے کسی فصل کو اگانا نہیں پڑتا۔ افیڈرا پودے افغانستان میں ہر جگہ دستیاب ہے ،صرف ایسے کاریگر ڈھونڈنے ہوتے ہیں جو میتھ تیار کریں ۔ ان کے مطابق ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ میتھ کی سپلائی پر طالبان کی منشیات کے خلاف کارروائی سے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ دوسری جانب طالبان وزارت داخلہ نے اعادہ کیا ہے کہ حکومت منشیات پر پابندی لگا چکی ہے۔


میتھ سپلائی میں اضافہ

پچھلے چند سالوں میں افغانستان کے اندر اور باہر میتھ ضبطی افغانستان میں اس کی تیاری میں تیزی سے اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ پڑوسی ممالک میں پکڑی گئی میتھ مبینہ طور پر افغانستان سے نکلی ہے۔ افغانستان میں تیار کی گئی میتھ کے یورپی یونین اور مشرقی افریقہ کے ممالک میں بھی پکڑے جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ افغان اسمگلر ملک اور خطے میں اس کی مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سرکاری اطلاعات کے مطابق ، 2017 سے پہلے، افغانستان میں ضبط شدہ میتھ کی کل تعداد کبھی بھی ایک سال میں 100 کلوگرام سے زیادہ نہیں تھی۔ 2017 اور 2018 کے درمیان معمولی اضافہ ہوا تھا، لیکن 2019 میں ایک میٹرک ٹن سے زیادہ ضبطی دیکھی گئی۔ 2020 اور 2021 کے درمیان ضبطی کی کل تعداد دوگنی ہو کر تقریباً 2.7 میٹرک ٹن ہو گئی۔

حالیہ برسوں میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے حکام نے افغانستان سے آنے والی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مقدار کو نوٹ کیا ہے۔ایران نے اطلاع دی ہے کہ 2019 میں میتھ ضبطی کا تقریباً 90 فیصد حصہ افغانستان سے آنے والی میتھ کا تھا۔ پاکستانی حکام نے بھی اسی طرح کا رجحان ظاہر کیا ہے۔ مجموعی طور پر، 2019 اور 2022 کے درمیان افغانستان کے پڑوسی ممالک میں علاقائی میتھ ضبطی میں اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ تر واقعات میں ماخذ ملک کا تعین نہیں ہو پایا، لیکن جن کا ہوا ، ان میں افغانستان نمایاں تھا۔ ساتھ ہی دور دراز جنوب مشرقی ایشیا اور آسٹریلیا تک ضبطی کے کچھ واقعات میں افغانستان کے ماخذ ملک ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ ممکنہ طور پر افغانستان سے میتھ سپلائی کے نئے راستوں کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔


افیڈرا پودے کے ماحولیاتی اثرات

میتھ کی تیاری کے لیے افیڈرا پودوں کی کٹائی یا ان کو جمع کرنے سے ماحول کو خطرہ لاحق ہے۔ ان کی ماحولیاتی ضروریات انہیں ناقص، غیر مستحکم اور کھڑی زمینوں میں اگنے دیتی ہیں۔ افیڈرا پودے مٹی کے کٹاؤ کو روکنے میں مدد کرتے ہیں اور ماحولیاتی خطرات جیسے کیچڑ کے پھسلنے، سیلابی ریلے، یا مٹی کی کمی کو کم کرتے ہیں ۔ نیم خشک ماحول سے ان پودوں کو ہٹانے سے مختصر اور طویل مدتی دونوں طرح کے نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، کیونکہ ماحولیاتی نظام کو ٹھیک ہونے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔

افیڈرا کی زیادہ کٹائی کے سبب قدرتی آفات آس پاس کی آبادی اور ان کی روزی روٹی کو متاثر کرسکتی ہے۔ افغانستان کے پڑوسی ممالک میں افیڈرا کو سانس کی بیماریوں کے علاج کے لیے ایک روایتی طریقہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ مزید برآں، افیڈرا روایتی طور پر جانوروں کی خوراک، کھانا پکانے اور گرم کرنے کے لیے بائیو ماس ایندھن کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے، لہٰذا اگر وسائل کو میتھ کی تیاری میں استعمال کیا جائے تو اس کے نتائج صرف صحت عامہ تک ہی محدود نہیں رہیں گے، بلکہ ماحولیاتی ، معاشی اور سماجی اثرات بھی مرتب ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔