افغان صدر اشرف غنی نے ملک چھوڑا، علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کئے جانے کا امکان

برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے تاجک میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی نائب صدر امراللہ صالح کے ہمراہ کابل سے تاجکستان چلے گئے ہیں۔

علی احمد جلالی، تصویر ٹوئٹر@ajalali
علی احمد جلالی، تصویر ٹوئٹر@ajalali
user

یو این آئی

کابل: افغان طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دے کر اپنے نائب صدر نائب امراللہ صالح کے ساتھ افغانستان چھوڑ کر چلے گئے ہیں، جب کہ عبوری صدر علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔ اس سے قبل امریکی و برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان قیادت کے مطالبے پر کابل میں قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ اللہ کی ثالثی میں مذاکرات جاری ہیں اور امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے تاجک میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی نائب صدر امراللہ صالح کے ہمراہ کابل سے تاجکستان چلے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دونوں افراد تاجکستان کے درالحکومت دوشنبے میں ہیں اور ان کے وہاں سے کسی تیسرے ملک روانہ ہونے کا امکان ہے۔ قبل ازیں افغان وزارت داخلہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان تمام اطراف سے کابل میں داخل ہو رہے ہیں۔ تاہم طالبان کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ وہ بزور طاقت کابل پر قبضہ نہیں کریں گے۔ اسی کے ساتھ افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار میرز کوال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں سرکاری دفاتر کو خالی کروا لیا گیا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں دکانیں بھی بند کر دی گئی ہیں جبکہ طالبان نے کابل جانے والی تمام مرکزی شاہراؤں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان نے کہا ہے کہ مجاہدین جنگ یا طاقت کے ذریعے کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں اور کابل کے پرامن سرینڈر کے لیے طالبان کی افغان حکام سے بات چیت جاری ہے۔

قبل ازیں طالبان جنگجو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوگئے اور مرکزی حکومت سے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ افغان اور غیر ملکی شہری انخلا میں مصروف ہیں اور افغان میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی کابل سے چلے گئے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پریشان کابل حکومت ایک عبوری حکومت کے قیام کی کوشش کر رہی ہے لیکن اس کے پاس محدود اختیار باقی رہ گئے ہیں۔


دوسری جانب شہریوں نے اس خوف کے پیشِ نظر کہ طالبان دوبارہ جابرانہ نظام مسلط کر دیں گے جس میں خواتین کے حقوق سلب ہوں گے، ملک چھوڑنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ افغان نیوز ایجنسی طلوع کی رپورٹ کے مطابق 'دو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ طالبان کے کابل میں داخلے کے بعد صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔