اڈانی گروپ پر رشوت کے الزامات، امریکی بیان- ’ہندوستان-امریکہ تعلقات مضبوط بنیاد پر قائم‘

اڈانی گروپ پر رشوت کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کا بیان آیا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہیں۔ معاملے کی مزید معلومات کے لیے سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن اور محکمہ انصاف سے رجوع کریں

<div class="paragraphs"><p>گوتم اڈانی</p></div>

گوتم اڈانی

user

قومی آواز بیورو

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی پر رشوت کے سنگین الزامات کے حوالے سے وائٹ ہاؤس نے بیان دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین جین-پیئر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں ان الزامات کا علم ہے۔ تاہم، اس معاملے کی مزید تفصیلات کے لیے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور محکمہ انصاف سے رابطہ کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات ایک مضبوط بنیاد پر قائم ہیں اور ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تعاون جاری رکھیں گے۔ وائٹ ہاؤس نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں اس طرح کے معاملات کا اثر نہیں ہوگا۔

گوتم اڈانی پر امریکہ میں اپنے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے اور اپنی کمپنی کو معاہدے دلانے کے لیے 265 ملین ڈالر یا تقریباً 2236 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔ یہ الزامات اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ اور ایک اور فرم سے متعلق ہیں۔


رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے اس معاملے میں گوتم اڈانی کے بھتیجے ساگر اڈانی، اڈانی گرین انرجی کے افسران اور ایک دوسری کمپنی ایزور پاور گلوبل لمیٹڈ کے ایگزیکٹو سیرل کابینس پر بھی الزامات عائد کیے ہیں۔

الزام ہے کہ گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے اور سات دیگر افراد نے اپنی رینیوایبل انرجی کمپنی کو معاہدے دلانے کے لیے ہندوستان کے سرکاری افسران کو تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت دینے پر اتفاق کیا تھا۔ ان معاہدوں میں ہندوستان کا سب سے بڑا سولر انرجی پروجیکٹ شامل تھا۔

وائٹ ہاؤس نے اس مسئلے پر زیادہ تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بدستور مضبوط رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔