برکینا فاسو میں سونے کی کان کے قریب دھماکہ، 60 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

عینی شاہد نے بتایا کہ ’’مجھے ہر طرف لاشیں نظر آ رہی تھیں۔ وہ خوفناک منظر تھا۔ پہلا دھماکہ پیر کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر تقریباً دو بجے ہوا تھا۔ اس کے بعد بھی کئی دھماکے ہوئے۔‘‘

دھماکہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
دھماکہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

جنوب مغربی بریکنا فاسو میں پیر کے روز سونے کی کان کے پاس زبردست دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 60 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حادثہ میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں کچھ کی حالت انتہائی سنگین ہے۔ یہ اطلاع برکنا فاسو کی میڈیا نے دی ہے۔ ’آر ٹی بی‘ کی اطلاع کے مطابق گبومبلورا گاؤں میں دھماکہ کے بعد علاقے کے افسران نے متاثرین کی تعداد کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ کانکنی کے لیے استعمال کیے جانے والے کیمیکل کی وجہ سے یہ دھماکہ ہوا۔

دھماکہ کے دوران موقع پر موجود ایک فوریسٹ اہلکار نے ’دی ایسوسی ایٹیڈ پریس‘ سے کہا کہ ’’مجھے ہر طرف لاشیں نظر آ رہی تھیں۔ وہ خوفناک منظر تھا۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ پہلا دھماکہ پیر کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر تقریباً دو بجے ہوا تھا۔ اس کے بعد بھی کئی دھماکے ہوئے۔


واضح رہے کہ برکینا فاسو میں اس وقت بدامنی کا ماحول قائم ہے۔ افریقی ایسو سی ایشن نے ملک کو آئینی نظام بحال ہونے تک معطل کر دیا ہے۔ ایسو سی ایشن کے ذریعہ برکینا فاسو کو وہاں ہوئے تختہ پلٹ کے بعد معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ یہاں باغی فوجیوں نے تشدد کو روکنے میں نااہلی کا حوالہ دیتے ہوئے جمہوری طور سے منتخب کیے گئے صدر روچ مارک کرشچین کابورے کو ہٹا دیا تھا۔ تختہ پلٹ کے بعد فوجی لیڈر لیفٹیننٹ کرنل پال ہنری سنداؤگے دامیبا کو اس ملک کا صدر قرار دیا گیا تھا۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد دامیبا نے نئے فوجی سربراہ کی تقرری بھی کر دی تھی۔ ساتھ ہی ملک کے نام خطاب میں نئے صدر نے برکینا فاسو میں حالات بہتر ہونے پر آئینی حکومت بحال کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ ملک کے سابق صدر راجدھانی میں اب بھی نظر بند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔