امریکہ کے 9/11 حملوں کی برسی: جب دنیا کی سپر پاور لرز اٹھی اور دنیا دہل گئی...
امریکہ میں 11 ستمبر 2001 کو القاعدہ نے دو اغوہ شدہ طیاروں کے ذریعے نیویارک میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر فضائی حملے کر کے بڑی تباہی مچائی تھی، دنیا کی سپر پاور نے اس طرح کے حملے کبھی نہیں دیکھے تھے
واشنگٹن: آج سے 21 سال قبل 11 ستمبر 2001 کو دنیا کی سب سے بڑی طاقت یعنی سپر پاور امریکہ انتہا پسندوں کے حملوں سے لرز اٹھا تھا۔ ان ہولناک حملوں کی یادیں آج بھی امریکی شہریوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں اور اس دن کو یاد کر کے وہ اکثر خوف زدہ ہو جاتے ہیں۔ امریکہ کے 9/11 حملوں کے دوران ایک لمحے میں دنیا کے محفوظ ترین سمجھے جانے والے مقام پر سینکڑوں جانیں چلی گئی تھیں۔
امریکہ کے مطابق دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے 11 ستمبر 2001 کو دو اغوہ شدہ طیاروں کے ذریعے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر فضائی حملہ کیا اور پھر بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جڑواں عمارتیں ان حملوں کی تاب نہ لا کر بھر بھرا کر زمیندوز ہو گئیں۔ ان حملوں کی برسی پر جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ اس ہولناک واقعے کے دن کیا ہوا تھا۔
11 ستمبر 2001 کا دن نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا کے لیے خوف و ہراس سے بھرا ہوا تھا۔ دھماکوں نے دنیا کے طاقتور ترین ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ القاعدہ نے 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر صبح 8.30 کے قریب حملہ کیا اور 45 منٹ کے اندر 110 منزلہ جڑواں عمارتیں زمیندوز ہو گئیں۔
دراصل، حملہ آوروں نے اس دن چار مسافر طیاروں کو ہائی جیک کر لیا تھا۔ اس کے بعد چار میں سے دو طیارے نیویارک شہر کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دئے گئے۔ جبکہ تیسرا طیارہ پینٹاگون اور چوتھا طیارہ ایک میدان میں گر کر تباہ ہو گیا، اس چوتھے طیارے کو واشنگٹن کی جانب لایا جا رہا تھا۔ حملہ آوروں نے صبح 8 بج کر 46 منٹ پر پہلے طیارے اور 9.03 بجے دوسرے طیارے کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی عمارتوں سے ٹکرا دیا۔ اس کے بعد صبح 10.03 بجے امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈ کوارٹر پینٹاگون کے قریب تیسرا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔
امریکہ میں 11 ستمبر کو ہونے والے حملے میں 2974 لوگوں کی جانیں گئیں۔ مہلوکین میں امریکہ سمیت 70 مختلف ممالک کے لوگ شامل تھے۔ حملے میں جان گنوانے والوں میں 343 فائر بریگیڈ اور 60 پولیس کے اہلکار بھی شامل تھے۔ حملے کے وقت تقریباً 18000 لوگ ڈبلیو ٹی سی کے احاطے میں موجود تھے۔ زیادہ تر لوگوں کو فوری طور پر احاطے سے نکال لیا گیا، اس دن صرف نیویارک میں ہی 2753 افراد ہلاک ہو گئے۔ ہولناک واقعہ کو انجام دینے والے 19 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
امریکہ کے مطابق حملہ آور القاعدہ سے وابستہ تھے اور انہوں نے یہ واردات اسامہ بن لادن کے اشارے پر انجام دی تھی۔ حملہ آوروں میں سے 15 کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ اس کے علاوہ باقی حملہ آور متحدہ عرب امارات، مصر اور لبنان کے رہائشی تھے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان 19 حملہ آوروں کا سرغنہ محمد عطا تھا جو کہ مصر کا رہائشی ہے اور جو ایک پائلٹ بھی تھا۔ وہ بھی دیگر حملہ آوروں کے ساتھ مارا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ نائن الیون کا ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد تھا جو اسامہ بن لادن کا قریبی دوست تھا۔ بعد ازاں امریکہ نے ایک آپریشن میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔