روسی میزائل کے نشانے پر یورپی ممالک کے 44 ناٹو بیس، صدر پوتن کی 'ہاں' کا انتظار
اوریشنک میزائل ایک ہائپر سونک میڈیم رینج بیلسٹک میزائل ہے۔ اس سے 12300 کلومیٹر کی رفتار سے اڑان بھرتے ہوئے 5500 کلومیٹر رینج تک حملہ کیا جا سکتا ہے۔
یوکرین نے ایک بار پھر روس کے کُرسک علاقے میں امریکی میزائل اے ٹی اے سی ایم ایس داغ دی ہے۔ اس میں ناٹو کی حمایت شامل ہے۔ اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے میں روس اپنی نئی ہائپر سونک اوریشنک میزائل سے واپس حملہ کر سکتا ہے۔ اس بار حملے کا نشانہ ناٹو کے بیس کو بھی بنایا جا سکتا ہے۔
روسی فوج نے میزائل کو حملہ کے لیے تیار کر دیا ہے۔ بس صدر پوتن کے گرین سگنل کا انتظار ہے۔ پوتن پہلے بھی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر ان کی سرزمین کے خلاف کوئی ملک لمبی دوری کے اسلحوں کا استعمال کرے گا تو ہم اس کی ملٹری فیسلیٹی کو اڑانے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کریں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ روس کی میزائل رینج میں 16 یورپی ممالک کے 44 ناٹو بیس ہیں۔ ان میں پولینڈ کے لاسک ایئر بیس پر روس کے ذریعہ میزائل سے نشانہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس جگہ پر امریکی ایئر فورس موجود ہے۔ فارورڈ آپریٹنگ سائٹس پووِز، جگن اور پوزنان۔ یہاں پر امریکی ہتھیار اور مشینوں کا اسٹوریج ہے۔ امریکی وی کاپرس کا فارورڈ ہیڈ کوارٹر اور امریکی اجیس ایشور میزائل کا ٹھکانہ یعنی ریڈیج کووو بیس۔ وہیں لاتویہ میں سیلونیا ملٹری ٹریننگ ایریا، یہاں پر ناٹو کا سب سے بڑا ٹریننگ کیمپ ہے، اس پر بھی روس کی نظر ہے۔
روس دیگر جن ناٹو بیس کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس میں شامل ہے: لتھوانیہ: رُڈننکائی ملٹری بیس، یہ جرمنی کا ممکنہ مستقل غیر ملکی بیس ہوگا۔ جس میں تقریباً 5000 جرمن فوجی رہیں گے۔ اس کی تعمیر ہو رہی ہے۔
رومانیہ: دیو سیلو ملٹری بیس، یہاں پر امریکی ایجیس ایشور میزائلیں رکھی ہیں۔ فی الحال کوگل نسیانو ملٹری بیس۔ یہ ناٹو کا یورپ میں شمال مشرق بیس ہے۔ یہاں پر امریکی آرمی ایریا سپورٹ گروپ بلیک سی ریجنل کمانڈ ہے۔
بلگاریہ: بیجمیر ایئر بیس، یہاں پر امریکہ کے لمبی دوری کے تیاروں کا اڈہ اور اسٹوریج فیسلیٹی ہے۔ نووو سیلورینج جہاں ناٹو فوجیوں کی ٹریننگ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ گراف اگناتیویو ایئر بیس۔
کوسوو: کیمپ بانڈسٹیل۔ اس کا قیام 1999 میں تب کیا گیا تھا جب ناٹو نے یوگوسلاویہ اور کوسوو پر بمباری کی تھی۔ بالکن علاقے میں امریکہ کا سب سے بڑا بیس ہے۔ فن لینڈ: مک کیلی۔ یہاں پر ناٹو کے ملٹی کارپس لینڈ کمپونینٹ ہیڈکوارٹر بننے والا ہے۔ یہ روسی سرحد سے صرف 150 کیلومیٹر کی دوری پر ہے۔ سوئڈن: کارل اسکرونا بیس۔ یہاں پر بالٹک سمندر میں کنٹرول رکھنے کے لیے ناٹو فوجی موجود رہتے ہیں۔
جرمنی: رامسٹین ایئر بیس۔ یہاں پر امریکہ اور ناٹو کا ہوائی بیس ہے۔ اس علاقے اور مڈل ایسٹ میں امریکی آپریشنس کا ہیڈ کوارٹر یہی ہے۔ اسپینگڈاہلیم ایئر بیس، ناٹو ایئر بیس جلیاکرچین، بُشیل ایئر بیس (یہاں پر امریکی جوہری اسلحے رکھے ہیں)۔ امریکی آرمی گیرسن اینسبیش، باوریا، رین لینڈ-فالج، اسٹٹگارظ اور وِس بیڈین۔ ان مقامات کے علاوہ بلجیم، نیدر لیند، اتلی، یونان، انگلینڈ، اسپین، پرتگال میں بھی ناٹو کے بیس روسی میزائل کے رینج میں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اوریشنک میزائل ایک ہائپر سونک میڈیم رینج بیلسٹک میزائل (ایم آر بی ایم) ہے۔ جو زیادہ سے زیادہ 12300 کلومیٹر کی رفتار سے اڑان بھرتے ہیں اور 5500 کلومیٹر رینج تک حملہ کر سکتے ہیں۔ اس میں ملٹی پل انڈیپنڈٹلی ٹارگیٹبل ری اینٹری وہیکلس (ایم آئی آر وی) سسٹم ہے، یعنی ایک ساتھ کئی نشانوں پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔ اس میں ایک ساتھ 6 سے 8 ہتھیار لگائے جا سکتے ہیں۔ یعنی ایک بار میں اتنے نشانوں پر حملہ ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔