ہندستانی خاتون ٹیم سے 36 سال بعد ’طلائی تاریخ‘ رقم کرنے کی امید
جکارتہ: ہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم جمعہ کو 18 ویں ایشیائی کھیلوں کے ہاکی مقابلے کے فائنل میں دنیا کی 14 ویں رینک جاپان کے خلاف جیت کے ساتھ 36 سال بعد سنہری تاریخ رقم کرنے کے لئے اترے گی۔
دنیا میں نویں نمبر کی ہندستانی خاتون ٹیم نے ایشیائی کھیلوں کے ہاکی مقابلے کے فائنل میں 20 سال بعد پہنچنے کی کامیابی درج کی ہے جہاں اس کی نگاہیں نہ صرف ملک کو تین دہائی سے زیادہ وقت بعد طلائی تمغہ دلانا ہے بلکہ ٹوکیو 2020 اولمپک کھیلوں کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے پر بھی لگی ہیں۔
ہندستانی ٹیم 36 سال کے طویل وقفے کے بعد طلائی تمغہ جیتنے سے صرف ایک قدم دور رہ گئی ہے۔ ہندستان نے آخری بار 1982 کے نئی دہلی ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ وہیں خواتین ہاکی ٹیم نے آخری بار ایشیائی کھیلوں کا فائنل 1998 کے بینکاک کھیلوں میں کھیلا تھا تب ہندستانی ٹیم کو کوریا سے 1-2 سے شکست ہوئی تھی۔
اس ٹورنامنٹ میں اب تک ہندستانی ٹیم کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ ہندستان نے اپنے پول کے سب میچوں میں اچھی کارکردگی کی ہے۔ ہندستان نے اب تک انڈونیشیا کو 8-0 سے، قازقستان کو 21-0 سے، کوریا کو 4-1 سے اور تھائی لینڈ کو 5-0 سے ہرایا تھا ۔ ہندستان نے بدھ کو چین کے خلاف سیمی فائنل میچ میں 1-0 سے جیت درج کی تھی۔
ٹورنامنٹ کے میچ میں ہندستانی کھلاڑیوں کا دفاعی اسٹائل لاجواب رہا ہے۔ ہندستان کے خلاف اب تک صرف ایک گول ہوا ہے۔ کوریا نے یہ گول پنالٹی اسٹروک پر کیا تھا۔ ڈیپ گریس اکا، دیپکا، گرجيت کور ، سنیتا لاكڑا اور نوجوان کھلاڑی رینا کھوکھر نے کمال کا مظاہرہ کیا ہے۔
ہندستانی ٹیم کے کوچ شرڈ مرنے کا خیال ہے کہ سونے کا تمغہ اپنے نام کرنے کے لئے مکمل ٹیم کو بہتر مظاہرہ کرنا پڑے گا۔ مرنے نے کہاکہ پورے ٹورنامنٹ کے دوران ہماری کھلاڑیوں نے بہتر دفاعی کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ جاپان کے خلاف ہونے والے فائنل کو لے کر لڑکیاں کافی پرجوش ہیں اور اعتماد سے بھری ہوئی ہیں۔
کپتان رانی رامپال کا خیال ہے کہ ٹیم طلائی تمغہ جیت کر ٹوکیو اولمپک کا ٹکٹ کٹوانے کا مادہ رکھتی ہے۔ رانی نے کہاکہ جاپان کے خلاف ہونے والا فائنل یقینی طور پر دلچسپ ہو جائے گا لیکن ہم میچ جیتنے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دیں گے۔ ٹیم جانتی ہے کہ اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے 2020 ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنا۔ لہذا ہم ایشیا کی بہترین ٹیم کی طرح کھیلنے کی کوشش کریں گے اور اپنا ہدف حاصل کرنے کے لئے مشکل کام کریں گے ۔
ہندستانی ٹیم کے پاس وندنا کٹاریا اور رانی رامپال جیسی تجربہ کار کھلاڑی ہیں جو شاندار فارم میں ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کے دوران ہندستانی ٹیم نے کل 39 گول کئے ہیں۔ ٹیم کے پاس نونیت کور، نوجوت کور اور لالریمسيامی جیسی سرکردہ کھلاڑی ہیں۔
شرڈ مرينے نے کہاکہ ہم جاپان کے خلاف پہلے بھی کھیل چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ ایک مضبوط ٹیم ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے دوران شاندار کھیل دکھانے کے بعد جاپان فائنل میں پہنچا ہے۔ لیکن میرا خیال ہے کہ ہمارے پاس دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت ہے۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے کھیل کی منصوبہ بندی کے مطابق کھیلیں اور چمپئن جیسی کارکردگی کریں۔
کندھے اور ٹخنے کی انجری سے نکل رہیں رانی نے کہاکہ جمعہ کو ہمیں اپنی بہترین کارکردگی کرنا ہوگی۔ میری صحت کو لے کر کچھ مسائل ہیں لیکن فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔ ہمارے سامنے یہاں طلائی تمغہ جیت کر 2020 ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنے کے لئے بہت بڑا موقع ہے۔ہندوستان نے ایشیائی کھیلوں میں اب تک ایک طلائی ، ایک چاندی اور تین کانسی جیتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔