درد کی دوا ’میفٹال‘ لینا ہو سکتا ہے خطرناک، حکومت نے جاری کیا الرٹ
درد کی دوا ’میفٹال‘ کے حوالہ سے حکومت ہند نے الرٹ جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے زیادہ مقدار میں استعمال سے بدن کے اندر الرجک انفیکشن ہو سکتا ہے
نئی دہلی: اگر آپ کو سر درد، بدن درد یا جسم کے کسی حصے میں درد ہو تو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر درد کش ادویات کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ انڈین فارماکوپیا کمیشن (آئی پی سی) نے درد کم کرنے والی دوا ’میفٹال‘ کے حوالے سے ڈاکٹروں اور لوگوں کو حفاظتی الرٹ جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میفٹال کا زیادہ استعمال ڈریس سنڈروم جیسی سنگین الرجی کو بڑھا سکتا ہے۔ یہ پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے مسائل بڑھ جائیں گے۔
الرٹ 30 نومبر کو جاری کیا گیا تھا اور اس میں کہا گیا ہے کہ ’’صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اور مریضوں-صارفین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مشتبہ دوا کے استعمال سے منسلک مذکورہ بالا منفی رد عمل (اے ڈی آر) کے امکان پر گہری نظر رکھیں۔‘‘
آئی پی سی نے صحت کی دیکھ بھال کے ماہرین، مریضوں اور صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر میفٹال دوا کے استعمال سے کوئی منفی اثر نظر آتا ہے، تو انہیں فوری طور پر اس کا استعمال بند کر دینا چاہئے۔ تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایسے مضر اثرات بہت کم ظاہر ہوتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کسی بھی دوا کا ردعمل مختلف مریضوں کے لیے مختلف ہوتا ہے۔ ویسے بھی، ڈاکٹر مریض کو نسخہ دیتا ہے کہ میفٹال صرف ایک بہت ہی محدود خوراک میں لیں۔ اس کے باوجود اگر کوئی اپنی مرضی کے مطابق اس دوا کا ضرورت سے زیادہ استعمال کرتا ہے تو وہ پریشانی میں پڑ سکتا ہے۔
میفٹال ہندوستان میں میڈیکل اسٹورز پر وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اسے خریدنے کے لیے کسی ڈاکٹر کے نسخے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ دوا کسی بھی میڈیکل اسٹور سے باآسانی خریدی جا سکتی ہے۔ اس لیے جسم میں کسی قسم کے درد کی صورت میں لوگ میفٹال خرید کر کھا لیتے ہیں۔ لوگ اسے ماہواری کے درد، سردرد اور پٹھوں اور جوڑوں کے درد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اگر بچوں کو تیز بخار ہو تو اس کے لیے بھی ڈاکٹر میفٹال دیتے ہیں۔ اس میں میفینامک ایسڈ ہوتا ہے جس کے مختلف استعمال ہوتے ہیں۔
میفٹال کا زیادہ استعمال ڈریس سنڈروم کو بڑھاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے ڈرگ ریش ود ایسونوفیلیا اینکڈ سیسٹیمیٹک سمپٹمز۔ یہ ایک الرجک ری ایکشن ہے، جو تقریباً 10 فیصد لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ ادویات سے پیدا ہونے والی یہ الرجی بعض اوقات خطرناک بھی ثابت ہوتی ہے۔ اس میں بخار، جلد پر دانے، لمفڈینوپیتھی، خون سے متعلق مسائل اور بعض اوقات اندرونی اعضا بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اس کا اثر خاص طور پر دو سے آٹھ ہفتوں میں نظر آتا ہے۔ اس لیے یہ مہلک ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔