بہار کے ارریہ میں پراسرار بیماری سے 5 بچوں کی موت، محکمہ صحت نے اقدامات اٹھائے

پراسرار بیماری کی وجہ سے پانچ بچوں کی موت کے بعد، محکمہ صحت نے فوری طور پر اقدامات کیے ہیں۔ بیماری کے سبب مختلف اسپتالوں میں بچوں کا علاج جاری ہے اور تحقیق کے لیے نمونے جمع کیے جا رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار کے ارریہ ضلع میں گزشتہ ہفتے پراسرار بیماری کے باعث 5 بچوں کی موت کا واقعہ پیش آیا ہے، جس نے محکمہ صحت کو فوری اقدامات اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔ فوت ہونے والے بچوں میں تین ماہ کا انکوش کمار، آٹھ سالہ گوری کماری اور چار سالہ رونک کمار شامل ہیں، جن کی موت رانی گنج بلاک کے چروا رہیکا ٹاور ٹولہ گاؤں میں ہوئی۔

ارریہ کے سول سرجن ڈاکٹر کے کے کشپ نے بتایا کہ متاثرہ دیگر بچوں کا علاج ارریہ کے صدر اسپتال میں جاری ہے، جبکہ تین دیگر بچوں کا علاج پورنیہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔

محکمہ صحت نے اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔ گاؤں میں بلیچنگ پاؤڈر سے سینیٹائزیشن کیا گیا اور صحت کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ چکن گونیا کے شبہ کے پیش نظر محکمہ نے الرٹ بڑھا دیا ہے۔


پٹنا کے محکمہ صحت کی ٹیم بھی ضلع طبی حکام کے ساتھ موقع پر موجود ہے، جہاں انہوں نے مریضوں اور مقامی رہائشیوں سے خون کے نمونے اکٹھے کیے ہیں۔ ابتدائی نتائج میں کچھ نمونوں میں چکن گونیا وائرس پایا گیا ہے لیکن ابھی تک کوئی اور وائرس نہیں ملا ہے۔

ڈاکٹر کشپ نے واضح کیا کہ یہ تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ اموات چکن گونیا کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ کچھ نتائج ابھی باقی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہماری ٹیم نے گاؤں سے مچھروں کے لاروا بھی جمع کیے ہیں۔ صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے اور ضرورت پڑنے پر بہتر طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ایمبولینس تیار رکھی گئی ہے۔‘‘


خیال رہے کہ بہار میں مانسون کے موسم میں ڈینگی اور دیگر ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے باعث اب تک 4 اموات ہو چکی ہیں۔ ارریہ کے علاوہ ریاست میں چکن گونیا کے کوئی اور کیسز سامنے نہیں آئے ہیں۔ مقامی اور پٹنہ کے محکمہ صحت کی ٹیمیں چکن گونیا اور دیگر ممکنہ وجوہات کی تحقیق کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔