مشروم میں کووڈ سے لڑنے کی صلاحیت
مشروم اور اس کے عناصر میں کووڈ سے لڑنے کی صلاحیت ہے، یہ عناصر قدرتی اینٹی انفیکشن، اینٹی وائرل، اینٹی انفلامیٹری اور اینٹی کوایگولیشن ہیں۔
آسانی سے حاصل ہونے والے خوردنی مشروم کووڈ-19 اور دیگر انفلوئنزا انفیکشن سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت نے کہا کہ مشروم اور اس کے عناصر میں کووڈ سے لڑنے کی صلاحیت ہے۔ یہ عناصر قدرتی اینٹی انفیکشن، اینٹی وائرل، اینٹی انفلامیٹری اور اینٹی کوایگولیشن ہیں۔
وزارت کے مطابق کووڈ-19 وبائی مرض نے بایو ایکٹیو اجزاء پر توجہ مرکوز کی جو مدافعتی نظام کو فروغ دیتے ہیں۔ نتیجتاً، دنیا بھر میں سائنسدانوں نے بائیو ایکٹیو مرکبات پر گہرا مطالعہ دوبارہ شروع کیا جوایس اے آر ایس-سی او وی-2 کے خلاف حفاظت کے لیے مدافعتی نظام کو بڑھا سکتے ہیں اور اس وائرس کی تیز رفتار منتقلی کو محدود کر سکتے ہیں۔ نتیجتاً، جڑی بوٹیوں کے ذرائع اور خوردنی مشروم کے بایو ایکٹیو مرکبات نے اپنی آسان دستیابی، اعلیٰ اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی، غذائیت کی قیمت، اور کم ضمنی اثرات کی وجہ سے تجارتی دلچسپی حاصل کی۔
مشروم کھانے کا ایک مقبول ذریعہ ہیں اور شمال مشرقی ہندوستان خوردنی مشروم کے متنوع اقسام کا گھر ہے۔ مشروم کی اس بڑھتی ہوئی مقبولیت نے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے (ڈی ایس ٹی)کے ایک خود مختار ادارے آئی اے ایس ایس ٹی ، کے محققین کوکووڈ-19 اور دیگر وائرل انفیکشن کے خلاف پیچیدگیوں کو کم کرنے کے لیے مشروم اورخوردنی مشروم اور قدرتی مرکبات کی اہمیت کا تنقیدی تجزیہ کرنے پر مجبور کیا۔
آئی اے ایس ایس ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر آشیش کے مکھرجی کی سربراہی میں تحقیقی گروپ جس میں ڈاکٹر اپروپ پاترا، ڈاکٹر ایم آر خان، ڈاکٹر ساگر آر بارگے، اور آئی اے ایس ایس ٹی، گوہاٹی کےجناب پران بروا نے کووڈ-19 کے خلاف قدرتی اینٹی انفیکٹو، اینٹی وائرل، اینٹی انفلامیٹری، اور اینٹی تھرومبوٹک مصنوعات کی صلاحیت سے موجودہ علاج کا تجزیہ کیا جو آسانی سے حاصل کیے جانے والے مشروم اور ان کے بائیو ایکٹیو مالیکیولز کی ایک وسیع رینج سے حاصل کی گئی ہیں۔
تجزیاتی مضمون میں سائنسدانوں نے ایس اے آر ایس-سی او وی-2 انفیکشن کے اثرات کو روکنے میں13 مختلف مشروم سے ماخوذ بائیو ایکٹیو مرکبات کے کردار اور طریقہ کار اور اس کے انفیکشن سے وابستہ پیتھوفیسولوجی، جیسے پھیپھڑوں کا انفیکشن، سوزش، سائٹوکائن طوفان، اور تھرومبوٹک اور قلبی امراض کا جائزہ لیا ہے۔ ان کے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ مشروم میں بائیو ایکٹیو پولی سیکرائڈز اور مرکبات ہوتے ہیں جن میں امیونو موڈیولٹنگ، اینٹی وائرل، اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور دیگر دواؤں کی خصوصیات ہوتی ہیں۔اس میں یہ بھی کہا کہ مشروم پر مبنی دوائیوں کا انسانی آزمائشوں میں تجربہ کیا جا رہا ہے، جس کے ایس اے آر ایس-سی او وی-2کے خلاف امید افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
وائرل انفیکشن کے خلاف خوردنی مشروم کے استعمال کے اہم فوائد یہ ہیں- انہیں بغیر کسی ضمنی اثرات کے ایک غذائی سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ قوت مدافعت بڑھانے والے کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔
جرنل آف فنگی میں شائع ہونے والے اس مطالعے میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ گہرائی سے پری کلینیکل اور کلینیکل اسٹڈیز کے ذریعے مشروم سے ماخوذ بائیو ایکٹیو مرکبات کے کردار کو بہتر طور پر سمجھنے کے بہت بڑے مواقع موجود ہیں۔ اس سلسلے میں محقق، ماہرین صحت اور پالیسی سازوں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔