مصنوعی ذہانت کینسر کےعلاج میں کیسے مددگار ثابت ہو سکتی ہے؟

اے آئی کینسر کا پتہ لگانے اور علاج سے لے کر ٹیومر، ان کے ماحول، علامات، دواکی دریافت اور علاج کے ردعمل اور نتائج کی پیشین گوئی تک ہر چیز میں استعمال ہو رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کواڈ سمٹ کے بعد، ہندوستان، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کے سربراہان مملکت نے کینسر مون شاٹ کے لیے اپنا خطاب دیا۔ اس تقریب  میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں سروائیکل کینسر کے علاج کے حوالے سے بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت(اے آئی)کی مدد سے سروائیکل کینسر سے لڑنے کے لیے علاج شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ دیگر ممالک کی مدد کے لیے 75 لاکھ ڈالر کی مدد کی پیشکش کی گئی۔

کینسر دنیا بھر میں بے وقت موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ امریکن کینسر سوسائٹی کا اندازہ ہے کہ 2024 میں کینسر سے 20 لاکھ سے زیادہ نئے کیسز اور 611,720 اموات ہوں گی۔ ان میں سے زیادہ تر کیسز چھاتی، کولوریکٹل، پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کینسر کے ہوں گے۔


کینسر کے علاج میں بروقت پتہ لگانا بہت ضروری ہے۔ اب اے آئی یعنی مصنوعی ذہانت کینسر کے علاج میں استعمال ہو رہی ہے۔کینسر ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسم کے کچھ خلیے تیزی سے بڑھنے لگتے ہیں۔ یہ ایک جینیاتی بیماری ہے جو جینوں کی تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کینسر کے علاج کے لیے ہر کینسر کے مریض کے لیے ذاتی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر مریض کے مطابق علاج کا منصوبہ تیار کرتے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کینسر کے ذاتی نوعیت کے علاج کو تیز کرنے میں بہت مددگار ثابت ہو رہا ہے۔مصنوعی ذہانت  یعنی اے آئی کینسر کا پتہ لگانے اور علاج سے لے کر ٹیومر، ان کے ماحول، علامات، دوا کی دریافت اور علاج کے ردعمل اور نتائج کی پیشین گوئی تک ہر چیز میں استعمال ہو رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت کا استعمال آنکولوجی کے ہر شعبے میں کیا جا رہا ہے۔


اونکولوجی کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ تاہم، اس وقت یہ زیادہ تر کینسر کی تشخیص اور اسکریننگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ کینسر کی اسکریننگ روک تھام کا بہترین اقدام ہے اور مصنوعی ذہانت اس سمت میں بہت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ مصنوعی ذہانت مکمل باڈی اسکین میڈیکل امیجز کو بڑھانے اور تجزیہ کے بعد رپورٹس بنانے میں بہت مدد کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔