حکومت ڈینگو سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار: کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کو ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا کی روک تھام سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ میں کہا کہ اسپتال اور طبی سہولیات ڈینگو سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں
نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کو ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا کی روک تھام سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ میں کہا کہ اسپتال اور طبی سہولیات ڈینگو سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔
کیجریوال نے ٹوئیٹ کیا کہ ڈینگو کی تیاری کے سلسلے میں آج ایک نتیجہ خیز میٹنگ ہوئی۔ دہلی کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ اسپتال اور طبی سہولیات ڈینگو سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ دہلی والوں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مل کر اپنی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے صحافیوں کو بتایا کہ دہلی میں مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تمام محکموں کی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی اور تمام محکموں سے تفصیلی معلومات حاصل کی۔ نیز تمام محکموں کو اپنی سطح پر کچھ کام کرنے کے ٹارگٹ دیے گئے۔ اس دوران بنیادی طور پر ڈینگو پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ڈینگو سے بچاؤ صرف آگاہی سے ہی ممکن ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ اس بار ہم نے دہلی میں مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کے جاری رجحان کی جینوم سیکوینسنگ کی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ 20 نمونوں میں سے 19 نمونے ٹائپ ٹو ڈینگی کے ہیں۔ قسم 2 ڈینگی میں خطرہ زیادہ ہے۔ چونکہ زیادہ تر کیس ٹائپ ٹو کے نکلے ہیں، اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ دہلی میں دو اسٹین نہیں ہیں، صرف ایک اسٹین ہے، جو پھیلا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے بیماری زیادہ سنگین نہیں ہوتی۔
اس کے باوجود ہمیں اس حوالے سے کسی قسم کی چوکسی میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔ ہم نے جولائی کے پہلے ہفتے میں محکمہ تعلیم کو تمام سرکاری، ایم سی ڈی یا پرائیویٹ اسکولوں کو ہدایت کی تھی کہ بچے پوری آستین والی شرٹ پہنیں۔ بچے فل ٹی شرٹس اور فل پتلون پہنتے ہیں۔ اگر لڑکیاں اسکرٹ پہنتی ہیں تو اس کے نیچے سلیکس پہنیں۔ اگر کسی بچے کے پاس ڈریس کی پوری آستین کی قمیض نہیں ہے، تو اسے گھر کی پوری آستین کی قمیض اور پتلون پہن کر آنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف محکموں کو مختلف نوعیت کے کام کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ محکمہ صحت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روزانہ ڈینگو پازیٹو مریضوں کی معلومات میڈیا کے ذریعے پھیلائے۔ تاکہ لوگ باخبر رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ کارپوریشن سے کہا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر گھر کی جانچ پڑتال کی جائے کہ آیا وہاں مچھروں کی افزائش تو نہیں ہو رہی ہے۔ اگر کہیں مچھر پنپ رہے ہوں تو ان کی چالان کریں۔
بھاردواج نے کہا کہ کورونا کے دوران دہلی حکومت نے 1031 کا ہیلپ لائن نمبر جاری کیا تھا۔ اس ہیلپ لائن نمبر کو اب ڈینگو/کورونا میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اگر کسی کو بخار ہو تو وہ اس ہیلپ لائن پر کال کر کے ڈاکٹر سے بات کر کے دیگر معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ جلد ہی ایک کنٹرول روم بھی فعال ہو جائے گا جو 24 گھنٹے کھلا رہے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔