چین میں 1700سے زیادہ طبی اہلکار کورونا وائرس کی زد میں، مہلوکین کی تعداد 1400 سے پار
چین کےصوبہ ہوبئی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران كورونا وائرس سے متاثر 116 افراد کی موت ہو جانے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1483 ہو گئی ہے
بیجنگ: چین میں مہلک کورونا وائرس کی زد میں 1716 سے زیادہ طبی اہلکار بھی آگئے ہیں اور کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے لوگوں کی تعداد بڑھکر 63851 ہوگئی ہے۔ اس خطرناک وائرس سے اب تک 1483 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ قومی طبی کمیشن نے یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان میں سے چھ طبی اہلکار کی موت ہوگئی ہے، جو ملک میں اب تک ہوئی کل اموات کا 0.4 فیصد ہے۔
قومی طبی کمیشن کے مطابق 13 فروری کی آدھی رات تک 31 صوبوں سےموصول اطلاع کےمطابق کورونا وائرس کے5548 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور اب انفیکشن لوگوں کی تعداد بڑھکر 63851 ہوچکی ہے جس میں سے 10204 لوگوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اب تک 1483 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 6723 لوگوں کو اسپتالوں سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
24 گھنٹوں میں 116 افراد کی موت
چین کےصوبہ ہوبئی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران كورونا وائرس سے متاثر 116 افراد کی موت ہو جانے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1483 ہو گئی ہے ۔ ریجنل ہیلتھ کمیشن کے ایک ا فسر نے جمعہ کو یہ اطلاع دی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مہلک کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور یہ تعداد بڑھ کر 51،986 ہو گئی ہے ۔اس سے پہلے جمعرات کو كورونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے معاملے سامنے آئے تھے اور 254 افراد کی موت ہو گئی تھی ۔
ایک افسر نے جمعرات کو بتایا’’ نیشنل ہیلتھ کمیشن کو گزشتہ 24 گھنٹوں میں 31 صوبوں سے 15،152 كورونا وائرس کے نئے معاملات کی اطلاع موصول ہوئی ہے جن میں 174 کافی سنگین ہیں ۔ اس کے علاوہ 254 افراد کی موت ہو گئی ہے اور 1171 لوگوں کے صحت یاب ہونے کے بعد انہیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ۔
انهوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے پازیٹو معاملات کی تعداد بڑھ کر 59،804 ہو گئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1،367 ہو گئی ہے ۔ فی الوقت 52،526 لوگ بیمار ہیں اور 8،030 لوگوں کی حالت نازک ہے ۔ اب تک اسپتال سے 5،911 لوگو کو علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے ۔ واضح ر ہے کہ چین میں تیزی سے پھیل رہے کورونا وائرس سے اب تک تقریبا 1500 لوگ جاں بحق ہو گئے ہیں اور 51،986 لوگ اس سے متاثر ہیں ۔ یہ مہلک وائرس ہندوستان سمیت دنیا کے 25 سے زائد ممالک میں بھی پھیل چکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔