دہلی والوں کے لیے ڈینگو نے پھر بڑھائی ٹینشن، معاملوں میں تیزی سے اضافہ، 2 مریضوں کی موت

ایک رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 10 ستمبر تک دہلی میں ڈینگو کے 675 معاملے درج کئے گئے جس میں سب سے زیادہ کیس اگست مہینہ میں سامنے آئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

گزشتہ برسوں کی طرح اس برس بھی دہلی میں ڈینگو نے اپنی دہشت پھیلا رکھی ہے۔ خبر کے مطابق یہاں ڈینگو سے 2 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ لوک نائک اسپتال میں 54 سال کے ایک مریض اور صفدر جنگ اسپتال میں بھی ایک مریض کی ڈینگو کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔ شہر کے کئی اسپتالوں سے اس کے معاملوں کی تعداد میں مسسلسل اضافہ کی بات سامنے آئی ہے۔

دی انڈین اکسپریس میں شائع اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری سے 10 ستمبر تک دہلی میں ڈینگو کے کُل 675 معاملے درج کئے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈینگو کے سب سے زیادہ معاملے اگست کے مہینہ میں درج ہوئے تھے۔ 103 کیسز نجف گڑھ علاقے سے تھے۔ اس کے بعد شاہدرہ سے 84 معاملے سامنے آئے۔ یکم جنوری سے 10 ستمبر تک ملیریا کے 260 اور چکن گنیا کے 32 معاملے درج ہیں۔


ڈینگو کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر لوگوں کو احتیاط برتنے کے ساتھ ساتھ اس سے بچنے کے طریقوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اس کے لیے ڈھیلے ڈھالے، لمبی آستین والی شرٹ اور پینٹ پہننا اور ہاتھ اور پیر کو ڈھکے رہنا بہتر ہوگا۔ ساتھ ہی ایسے کیڑا مار کا استعمال کرنا چاہیے جس میں ڈی ای ای ٹی یا دیگر عنصر ہوں جو ایڈیز مچھروں کو دور بھگاتے ہیں۔ سونے کے وقت لوگوں کو مچھردانی کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔

مچھروں سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ہمیں بالٹی، بیرل اور پرانے ٹائر وغیرہ کو ہٹانا ہوگا جو پانی کو روک دیتے ہیں اور نچلی جگہوں کو بھر دیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے پانی جمع نہیں ہوگا اور مچھر پنپنے نہیں پائیں گے۔ ساتھ ہی چھت کے گٹر کو صاف رکھنا ہوگا تاکہ پانی ایک جگہ پر جمع نہ ہو۔ ریفری جریٹر، ایئر کنڈیشنر، واٹر کولر ٹینک اور انڈور فلاور پاٹ کے نیچے ٹرے کو مستقل طور سے صاف رکھ کر مچھروں کی یلغار سے بچا جاسکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔