علاج میں غفلت سے مریض کی موت، شکایت کنندہ کو 8 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم

مدھیہ پردیش کے مورینا میں ڈسٹرکٹ کورٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈرسل کمیشن کی بنچ نے ماہر ڈاکٹر کے ذریعہ بروقت علاج نہیں دینے اور ایکسپائری انجکشن دینے پر لواحقین کو 8 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کے مورینا میں ڈسٹرکٹ کورٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈرسل کمیشن کی بنچ نے ماہر ڈاکٹر کے ذریعہ بروقت علاج نہیں دینے اور ایکسپائری انجکشن دینے پر لواحقین کو 8 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔

سرکاری اطلاعات کے مطابق مورینا کے ایک تاجر واسودیو پرساد گپتا کو پیٹ میں درد اور الٹی کی شکایت پر گوالیار کے ایک مشہور اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کا معائنہ کرایا گیا۔ پھر ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ ہرنیا میں مبتلا ہے اور اس کا آپریشن کرنا پڑے گا۔ دوران علاج ہسپتال کے میڈیکل اسٹورز سے پیٹ کے انفیکشن سے بچاؤ کے لیے جو انجیکشن لگائے گئے ان کی ایکسپائری ڈیٹ نکل چکی تھی اور یہ انجیکشن لگاتار 5 دن تک لگائے گئے جس کی وجہ سے مریض کی طبیعت مزید بگڑ گئی جس میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ کیس میں پیش کیے گئے میڈیکل بلوں سے ان حقائق کی واضح تصدیق ہوتی ہے۔


الزام ہے کہ مریض کی موت نااہل لوگوں کے علاج، لاپروائی اور غیر منصفانہ طرز عمل سے ہوئی۔ جب متاثرہ فریق نے دستاویزات حاصل کیں تو یہ بات سامنے آئی کہ انتظامیہ کی جانب سے سنگین غفلت برتی گئی اور نا اہل ڈاکٹروں کی جانب سے مناسب علاج نہ کرنے کی وجہ سے موت واقع ہوئی۔

ایسے میں خاندان نے گوالیار کمیشن میں اسپتال انتظامیہ کے خلاف دعویٰ پیش کیا، جسے ریاستی صارف کمیشن نے گوالیار سے مورینا کمیشن کو منتقل کرنے کا حکم دیا۔

یہ حکم ضلع کنزیومر کمیشن مورینا کے چیئرمین جسٹس راجندر پرساد شرما، ممبر راکیش شیو ہرے اور محترمہ ندھی کلشریستھا پر مشتمل بنچ کے ذریعے کیس کے مکمل مطالعہ کے بعد دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔