کورونا وائرس: حکومت نے دو نجی اسپتالوں کا انتظام اپنے ہاتھوں میں لیا، جانیں کہاں؟
گوتم بدھ نگر کے سی ایم او نے ضلع انتظامیہ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر نیا تنہائی مرکز (آئسولیشن وارڈ) قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ کیسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان حکومت کی طرف سے سہولیات میں اضافہ کے لئے ہرچند کوششیں کی جا رہی ہے۔ اسی ضمن میں کرونا وائرس کے مریضوں کو آئسولیشن میں رکھنے کے مقصد سے دو نجی اسپتالوں کا انتظام حکومت کی جانب سے اپنے ہاتھ میں لینے کی اطلاع ہے۔
جن اسپتالوں کا انتظام حکومت نے اپنے ہاتھوں میں لیا ہے یہ دونوں نوئیڈا (ضلع گوتم بدھ نگر) میں واقع ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ برجیش نارائن سنگھ نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے علاج کے متبادل انتظامات کرنے کے لئے بند پڑے دو نجی اسپتالوں کو اپنے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ لکھنؤ سے نوئیڈا تک تمام سرکاری محکموں کو اس کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) نے بتایا ہے کہ نوئیڈا میں کووڈ 19 انفیکشن کے واقعات کی تصدیق ہو رہی ہے، جس کے لئے جی آئی ایم ایس میں 10 بیڈوں اور ایس ایس پی جی آئی ٹی میں 9 بیڈوں کا آئسولیشن وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ فی الحال جی آئی ایم ایس میں متاثرہ مریض زیر علاج ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر ممکنہ مشتبہ مریضوں کی جانچ اور متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے کے لئے موجودہ انتظامات ناکافی ہیں۔‘‘
گوتم بدھ نگر کے سی ایم او نے ضلع انتظامیہ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر، نیا تنہائی مرکز (آئسولیشن وارڈ) قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ سی ایم او کے مطابق نوئیڈا کے سیکٹر 40 میں واقع ایشین انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور سیکٹر -35 میں واقع مترا اسپتال طویل عرصے سے بند ہیں۔ لہذا، یہ دونوں مقامات کورونا مشتبہ افراد کی تفتیش اور متاثرہ افراد کے علاج و معالجے کے لئے طبی سہولیات شروع کرنے کے لئے موزوں ہیں۔ ان دونوں مقامات کا دورہ اور جائزہ لیا گیا ہے اور انہیں حکومت کے زیر کنٹرول لیا جا سکتا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ نے یوپی حکومت کو ایک خط میں لکھا ہے کہ ضلع گوتم بدھ نگر قومی راجدھانی خط (این سی آر) میں ہے۔ نیز، اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے والے شہریوں کی جانچ کے بعد ان کے کورونا سے متاثرہ ہونے کے امکانات کے پیش نظر ان کے علاج و معالجے کے لئے گوتم بدھ نگر میں طبی متبادل انتظامات کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
خط میں میٹنگ کی تفصیلات دیتے ہوئے مجسٹریٹ نے کہا، ’’انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نوئیڈا کے نمائندوں نے کہا ہے کہ بیشتر نجی اسپتالوں میں سنٹرلائزڈ اے سی نصب ہیں، جس کی وجہ سے اگر یہاں کورونا سے متاثرہ مریضوں کو رکھا جائے گا تو دوسرے مریضوں کے بھی متاثرہ ہونے کے امکان ہیں۔ علاوہ ازیں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہونے اور نظم و نسق کی صورت حال بھی خراب ہونے کے امکان ہیں۔‘‘
برجیش نارائن سنگھ نے خط میں کہا ہے کہ "ایسی صورتحال میں ان بند پڑے اسپتالوں کو عوامی مفاد میں استعمال کرنا مناسب ہوگا۔ اتر پردیش حکومت نے 14 مارچ 2020 کو وبائی قانون-1897 کی دفعہ-2 کے تحت اگر کووڈ ۔19 کسی مخصوص جغرافیائی علاقے یا گاؤں، قصبے، وارڈ، کالونی، بستی پر اثرانداز ہو تو متعلقہ ضلع کی انتظامیہ کو اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ کسی سرکاری یا نجی عمارت کو اپنے قبضہ میں لے کر اسے تنہائی مرکز قائم کرنے میں استعمال کر سکتی ہے۔‘‘ لہذا ان اسپتالوں کا پورا احاطہ (بشمول عمارت اور دستیاب طبی ترمیمات) اگلے احکامات تک سرکار نے اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔