’اومیکرون کے بعد کوئی مہلک ویرینٹ نہیں پھیلا تو 2022 میں کورونا وبا کا خاتمہ ممکن‘
روس میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے نے کہا ہے کہ اگر اومیکرون کے بعد کورونا کا کوئی مہلک ویرینٹ نہیں پھیلتا تو یہ وبا 2022 میں ختم ہو سکتی ہے
ماسکو: روس میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے نے کہا ہے کہ اگر اومیکرون کے بعد کورونا کا کوئی مہلک ویرینٹ نہیں پھیلتا تو یہ وبا 2022 میں ختم ہو سکتی ہے۔ خبر رساں ایجنسی تاس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں میلیتا وجنوچ کا کہنا تھا کہ "حالانکہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وائرس مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔"
عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا، ’’اس وقت پیشن گوئی کرنا مشکل ہے لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ اگر کچھ اور نہیں ہوتا تو 2022 میں وبا ختم ہو سکتی ہے۔‘‘ ڈبلیو ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ "وبا کے خاتمے کا کیا مطلب ہے؟ اس کا مطلب ہے کہ کوئی وبا کا بڑے پیمانے پر پھیلاؤ نہیں ہوگا، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وائرس ختم ہو جائے گا۔"
انہوں نے کہا، "کیسز کی زیادہ تعداد کا مطلب یہ ہے کہ وائرس میوٹیشن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس لیے ہم نہیں جانتے کہ کس طرح کی صورتحال کیسے سامنے آئے گی۔ تاہم، احتیاط برتتے ہوئے امید کی جانی چاہئے کہ اومیکرون کے دنیا بھر میں پھیلنے کے بعد اب بڑے پیمانے پر پھیلاؤ نہیں ہوگا۔‘‘
ووجنوچ کے مطابق، ڈبلیو ایچ او یہ پیشین گوئی کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ ایسا کب ہوگا لیکن یہ مشکل ہے، کیونکہ اب بہت سے ممالک اپنی جانچ کی حکمت عملی تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اومیکرون تناؤ بہت متعدی تھا اور تیزی سے پھیل رہا تھا، جبکہ کچھ ممالک کے پاس بغیر علامات والے مریضوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے ہر ایک کو ٹیسٹ کرنے کے لیے پیسے نہیں تھے۔
ڈبلیو ایچ او کے ایلچی نے کہا "ہم جو تصویر دیکھ رہے ہیں وہ اس وقت کیسز کی صحیح تعداد کی مکمل عکاسی نہیں کرتی جب وبائی بیماری پھیلی اور ڈیلٹا کا تناؤ پھیلنا شروع ہوا۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔