ہیلتھ انشورنس میں ایک گھنٹے کے اندر دینی ہوگی کیش لیس علاج کی سہولت، ڈسچارج کے 3 گھنٹے کے اندر کلیم سیٹلمنٹ ضروری

انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ایک ماسٹر سرکلر جاری کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ انشورنس کمپنی کو درخواست کے ایک گھنٹے کے اندر کیش لیس علاج کی اجازت دینے پر فیصلہ لینا ہوگا

<div class="paragraphs"><p>ہیلتھ انشورنس / بشکریہ آئی ڈی ایف سی فرسٹ ویب سائٹ</p></div>

ہیلتھ انشورنس / بشکریہ آئی ڈی ایف سی فرسٹ ویب سائٹ

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی) نے بدھ کو ہیلتھ انشورنس پر ایک ماسٹر سرکلر جاری کیا، جس میں یہ واضح کیا گیا کہ انشورنس کمپنی کو درخواست کے ایک گھنٹے کے اندر کیش لیس علاج کی اجازت دینے کے بارے میں کوئی فیصلہ لینا ہوگا۔ آئی آر ڈی اے آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہیلتھ انشورنس پروڈکٹس پر ماسٹر سرکلر نے پہلے جاری کیے گئے 55 سرکلرز کی جگہ لے لی ہے اور یہ پالیسی ہولڈرز کو بااختیار بنانے اور جامع صحت انشورنس کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

انشورنس ریگولیٹر نے کہا، ’’سرکلر بیمہ ہولڈر/ممکنہ افراد کے لئے دستیاب ہیلتھ انشورنس پالیسی میں دعویداریوں کو ان کے آسان حوالوں کے لیے ایک جگہ پر دستیاب کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ہیلتھ انشورنس خریدنے والے پالیسی ہولڈر کو بغیر کسی رکاوٹ کے، تیز تر دعووں کا تجربہ فراہم کرنے اور ہیلتھ انشورنس سیکٹر میں بہتر سروس کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات پر زور دیا ہے۔’’

اس میں کہا گیا ہے کہ کیش لیس اجازت کی درخواستوں پر فوری اور ایک گھنٹے کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا اور درخواست کے تین گھنٹے کے اندر اسپتال سے ڈسچارج ہونے پر حتمی تصفیہ دینا ہوگا۔


پہلے ہیلتھ انشورنس میں کیش لیس ادائیگی کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، لیکن اب یہ اسپتال سے ڈسچارج کی درخواست موصول ہونے کے تین گھنٹے کے اندر کیا جائے گا۔ انشورنس ریگولیٹر آئی آر ڈی اے آئی کی طرف سے 29 مئی 2024 کو جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں، ہسپتال سے ڈسچارج کی درخواست موصول ہونے کے تین گھنٹے کے اندر انشورنس ہولڈر کی جانب سے کیے گئے دعوے کی کیش لیس ادائیگی ہیلتھ انشورنس کمپنی کو کرنی ہوگی۔

اس کے علاوہ، کسی بھی حالت میں انشورنس ہولڈر کو ہسپتال سے چھٹی ہونے تک انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ اگر تین گھنٹے سے زیادہ کی تاخیر ہوتی ہے، تو ہسپتال کی طرف سے اٹھائے جانے والے کوئی بھی اضافی چارجز کو انشورنس کمپنی کی جان سے بیمہ ہولڈر کو ادا کرے گی۔

آئی آر ڈی اے نے اپنے ماسٹر سرکلر میں واضح طور پر کہا ہے کہ نئے رہنما خطوط کے تحت، اگر کسی ہیلتھ انشورنس ہولڈر کی ہسپتال میں علاج کے دوران موت ہو جاتی ہے، تو اس صورت حال میں انشورنس کمپنی کو فوری طور پر کلیم کی ادائیگی کا عمل شروع کرنا ہو گا۔ لاش کو بھی ہسپتال سے جلد نکالنا پڑے گا۔


انشورنس ریگولیٹر نے ایمرجنسی کیسز کے لیے بھی اصولوں میں تبدیلی کی ہے۔ انشورنس کمپنی کو درخواست موصول ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر کیش لیس ادائیگی پر فوری فیصلہ لینا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی آئی آر ڈی اے آئی نے انشورنس کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ یہ کام 31 جولائی 2024 تک مکمل کر لیں اور لوگوں کی سہولت کے لیے اگر ممکن ہو تو انشورنس کمپنیاں ہسپتال میں ہیلپ ڈیسک بھی بنائیں تاکہ کیش لیس ادائیگی کا عمل آسان بنایا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔