سنجے گاندھی اسپتال کو بند کرنا مناسب نہیں:بی جے پی لیڈر
وارانسی لکھنؤ الہ آباد کے علاوہ تمام اضلاع کے لوگ علاج کے لئے یہاں آتے ہیں۔ اسپتال میں تمام ساری ایمرجنسی بلڈ بینک و دیگر سہولیات ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے پیلی بھیت سے ایم پی ورون گاندھی کے بعد سابق مرکزی وزیر و پارٹی کے لیڈر ڈاکٹر سنجے سنگھ نے کہا کہ سنجے گاندھی اسپتال میں خاتون کی موت کے سلسلے میں ہوئے تنازع کے بعد خاطیوں پر کاروائی ہولیکن اسپتال کو بند کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے اتوار کو ایک پروگرام میں شامل ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ حکومت کو خاتون کے اہل خانہ کو مالی مدد کرنی چاہئے۔سابق مرکزی وزیر و بی جے پی لیڈر ڈاکٹر سنجے سنگھ نے کہا کہ حکومت کو خاتون کے کنبے کے تئیں ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ سنجے گاندھی اسپتال میں آس پاس کے اضلاع سمیت بیمار مریض اپنا علاج کرانے آتے ہیں۔ اسپتال کا بند کرنا امیٹھی کے عوام کے لئے نقصان دہ ہے۔
انہوں نے آگے کہا کہ اسپتال کو بند کئے جانے سے پورے علاقے کو دکھ ہے۔ اسے ناکارہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ سب کو اس بات سے تکلیف ہے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ خاتون کی موت کی جانچ ہونی چاہئے۔ اس کے علاج میں گڑبڑی تھی۔ یہ جانچ کا موضوع ہے۔ مجھے لگتا ہے اس کی جانچ کر کےمناسب کاروائی کرنا چاہئے۔
انہوں نے متاثرہ کنبے کے بارے میں کہا کہ اس کے کنبے کی روزی۔روٹی کے لئے حکومت کو انتظام کرنا چاہئے۔ یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ اسپتال 1982 میں بنا اور 1996 سے لوگوں کا علاج اسپتال میں ہورہا ہے۔ وارانسی لکھنؤ الہ آباد کے علاوہ تمام اضلاع کے لوگ علاج کے لئے آتے ہیں۔ اسپتال میں تمام ساری ایمرجنسی بلڈ بینک و دیگر سہولیات ہیں۔ حکومت کو اسپتالوں میں تمام سہولیات بڑھانا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ سنجے گاندھی اسپتال منشی گنج پر ہوئی کاروائی کے سلسلے میں اس سے قبل سابق بی جے پی ایم پی ورون گاندھی نے بھی یوپی کے ڈپٹی وزیر اعلی برجیش پاٹھک کو خط لکھ کر اسپتال کی خدمات بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اسپتال کو بند کرائے جانے کے فیصلے کو نامناسب قرار دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔