ملک بھر میں 87 ہزار طبی اہلکار کورونا وائرس سے متاثر! حکومت پریشان

مہاراشٹر، کرناٹک اور تمل ناڈو میں ایک لاکھ طبی اہلکار کی جانچ کرائی گئی جن میں سے کرناٹک میں 12,260، تمل ناڈو میں 11,169 اور مہاراشٹر میں 24 ہزار طبی اہلکار کورونا سے متاثر پائے گئے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

حکومت کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کو لے کر پہلے ہی پریشان ہے اور اب اب نئی خبر نے تو اس کی نیند ہی اڑا دی ہے۔ اب یہ خبر آئی ہے کہ اس وبا سے 87 ہزار طبی اہلکار متاثر پائے گئے ہیں۔ واضح رہے مہاراشٹر ، تمل ناڈو اور کرناٹک میں 28 اگست تک ایک لاکھ طبی اہلکار کی کووڈ جانچ کرائی گئی اور جانچ کے جو نتائج سامنے آئے ہیں اس نے حکومت کی پریشانیوں کو بڑھا دیا ہے۔

ہندوستان کی چھہ ریاستوں میں 87 ہزار طبی اہلکار کورونا متاثر پائے گئے ہیں اور ان ریاستوں میں 573 طبی اہلکار کی مو ت ہو چکی ہے ۔ ملک کی ان ریاستوں میں مہاراشٹر ، کرناٹک، دہلی ، مغربی بنگال، گجرات اور تمل ناڈو شامل ہیں ۔


ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر،کرناٹک اور تمل ناڈومیں ایک لاکھ طبی اہلکار کی جانچ کرائی گئی تھی جن میں سے کرناٹک میں 12,260، تمل ناڈو میں 11,169 اور مہاراشٹر میں 24ہزار طبی اہلکار کورونا سے متاثر پائے گئے۔ ان طبی اہلکار میں ڈاکٹرس ، نرس اور آشا ملازمین شامل ہیں۔ اگر اموات کی بات کریں تو مہاراشٹر میں 292، کرناٹک میں 46 اور تمل ناڈو میں 49 طبی اہلکار کی اس وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔

ان رپورٹوں نے حکومت کی نیند اڑا دی ہے اور اسی وجہ سے کابینہ سیکریٹری نے ایک جائزہ میٹنگ کے بعد حکم دیا ہے کہ سبھی اسپتالوں میں ضرور ی دواؤں، ماسک، اور پی پی کٹ کا انتظام کیا جائے اور ان کے استعمال کی نگرانی کی جائے۔

واضح رہے جہاں ایک جانب طبی اہلکار کی اموات کےاعداد و شمار تشویش پیدا کرنے والے ہیں وہیں حکومت کو ابھی صرف 143 کلیم کے کاغزات موصول ہوئے ہیں ۔ کلیم کاغزات کے ذریعہ ہی کورونا وارئرس کو بیما اسکیم کے تحت ان کے اہل خانہ کو رقم دی جاسکتی ہے۔اس تعلق سے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اموات اور کلیم میں فرق اس لئے بھی ہوسکتا ہے کیونکہ اس میں کئی ایسے افراد کی موت ہوئی ہوگی جو بیما کے ضابطوں اور شرائط میں نہیں آتےہوں اور مرنے والوں کے رشتہ داروں کو اس تعلق سے درخواست دینے میں بھی وقت لگتاہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Aug 2020, 9:15 AM