مولوی محمد باقر
1790 – 16 ستمبر 1857
مولوی محمد باقر کا شمار ایسے مسلم مجاہدین آزادی میں ہوتا ہے جو حب الوطنی کو نصف ایمان کا درجہ دیتے تھے۔ وہ ایک ایسے بے خوف اور باحوصلہ صحافی تھے جنھوں نے اپنی صحافت کے ذریعہ انگریزوں کی چولیں ہلا کر رکھ دی تھی۔ مولوی باقر کو انگریز حکومت سے سخت نفرت تھی اور ایک لمحہ کے لیے بھی غلامی کی زندگی برداشت نہیں کرنا چاہتے تھے۔ یہی سبب ہے کہ 1836-37 میں انھوں نے دہلی اردو اخبار کے نام سے ہفتہ روزہ شروع کیا تھا جس میں ادبی اور سماجی مضامین کے ساتھ ساتھ وطن پرستی پر مبنی تحریروں کو بھی شائع کرنا شروع کیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ 1857 کے شماروں کو انھوں نے پوری طرح سے انقلابی مضامین کے لیے وقف کر دیا تھا۔ محمد باقر کی ان کاوشوں سے جہاں انگریز پریشان تھے وہیں بہادر شاہ ظفر کافی خوش تھے۔ یہی سبب ہے کہ انھوں نے دہلی اردو اخبار کا نام بدل کر 'اخبارالظفر' رکھ دیا اور آخری دس شمارے اسی نام سے شائع ہوئے۔ 1857 کا انقلاب جب پانچ مہینے کے بعد دم توڑنے لگا تو انگریزوں کے مظالم بھی اپنے عروج پر پہنچ گئے۔ تمام مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے توپ سے اڑایا جانے لگا۔ اسی عمل کے دوران 14 ستمبر 1857 کو مولوی باقر کو گرفتار کیا گیا اور 16 ستمبر کو انھیں توپ کے منھ پر باندھ کر شہید کر دیا گیا۔ ہندوستان کی تاریخ آزادی میں مولوی محمد باقر پہلے صحافی ہیں جو انگریز حکومت کے ظالمانہ نظام کے شکار ہوئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔