مولانا مظہرالحق
22 دسمبر 1866 – 2 جنوری 1930
مولانا مظہرالحق کی پیدائش ضلع پٹنہ کے بہٹا تھانہ واقع بہپورہ میں 22 دسمبر 1866 کو ہوئی۔ انھوں نے پٹنہ کالجیٹ سے میٹرک کی تعلیم حاصل کی اور قانون کی پڑھائی کے لیے لندن کا رخ کیا۔ انگلینڈ میں رہتے ہوئے ہی انھیں ہندوستانیوں پر انگریزوں کے مظالم کا احساس ہو گیا تھا اس لیے ’انجمن اسلامیہ‘ قائم کیا جہاں سبھی ہندوستانی ایک چھتری کے نیچے جمع ہوئے۔ اس کے تحت انگریزی حکومت میں ہندوستان کے اندر پیدا مسائل پر گفتگو ہوتی۔ یہیں مولانا کی ملاقات گاندھی جی سے ہوئی۔ 1891 میں وطن واپسی کے بعد انھوں نے پٹنہ میں وکالت کی پریکٹس شروع کی۔ 1896 میں جب بہار کے سارن میں قحط پڑا تھا اس وقت انھوں وہاں بہترین انتظام و انصرام کیا تھا جس سے لوگوں میں ان کی بہترین شناخت قائم ہوئی۔ 1917 میں گاندھی جی کی گزارش پر مولانا مظہر الحق نے چمپارن ستیہ گرہ میں سرگرم حصہ لیا ۔ اس کے لیے انھیں تین مہینے کی قید بھی جھیلنی پڑی۔ 1920 تک وہ تجربہ کار وکیل بن گئے تھے لیکن انھوں نے تحریک عدم تعاون میں شرکت کی غرض سے وکالت ترک کر دی۔ اتنا ہی نہیں جگہ جگہ سے تحریک میں شرکت کی غرض سے آنے والے لوگوں کے لیے انھوں نے اپنی 16 بیگھہ زمین عطیہ کر دی تھی۔ اسی زمین پر آج ’صداقت آشرم‘ ہے جو کانگریس کا صدر دفتر بھی ہے۔ محب وطن اور مخلص شخصیت کے مالک مولانا مظہر الحق کا انتقال 2 جنوری 1930 کو فرید پور میں ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔