مولانا ابوالکلام آزاد
11 نومبر 1888 – 22 فروری 1958
مقدس ترین مقام مکہ معظمہ میں 11 نومبر 1888 کو پیدا ہوئے مولانا ابوالکلام آزاد ہمہ گیر شخصیت کے مالک تھے۔ وہ ایک مجاہد آزادی ہونے کے ساتھ ساتھ بے مثال خطیب، عظیم صحافی، دانشور اور عالم دین بھی تھے۔ 7 سال کی عمر میں وہ کلکتہ آئے جہاں ان کی باضابطہ تعلیم شروع ہوئی۔ مولانا آزاد نے حدیث اور فقہ کا گہرا مطالعہ کیا اور ان کا یہ عقیدہ تھا کہ قرآن ہماری زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی کرتا ہے۔ ان کا یہ عقیدہ ان کی تحریروں میں بھی نظر آتا ہے۔ ادبی، سماجی، تاریخی اور سیاسی مضامین میں اکثر وہ قرآن کے حوالے دیا کرتے تھے۔ قومی تحریک کے حق میں اور برطانوی حکومت کے خلاف انھوں نے ایک تحریری مہم چلا رکھی تھی جس کے لیے انھیں قید و بند کی صعوبتیں بھی جھیلنی پڑیں۔ 1912 میں اردو ہفتہ وار 'الہلال' جاری کیا جو انگریز مخالف اور حب الوطنی پر مبنی مواد کے لیے کافی مقبول ہوا لیکن حکومت نے اس پر 1914 میں پابندی عائد کر دی۔ لیکن مولانا آزاد نے 'البلاغ' کے نام سے دوسرا اخبار شروع کر دیا اور قومی آزادی کے اپنے مشن کو جاری رکھا۔ مولانا آزاد مہاتما گاندھی کی آئیڈیالوجی سے بہت متاثر تھے اور ان کے ہر قدم میں ساتھ کھڑے رہتے تھے۔ 1923 میں وہ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر بنائے گئے۔ حصول آزادی کے بعد مولانا آزاد ملک کے پہلے وزیر تعلیم مقرر کیے گئے اور ان کی یوم پیدائش 'قومی یوم تعلیم' کی شکل میں منائی جاتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔