حسرت موہانی
1 جنوری 1875 – 13 مئی 1951
حسرت موہانی کا اصل نام سید فضل الحسن تھا۔ وہ ایک معروف شاعر تھے اور اپنا تخلص حسرت رکھتے تھے۔ چونکہ ان کی پیدائش ضلع اُنّاؤ کے شہر موہن میں ہوئی تھی اس لیے حسرت موہانی کے نام سے مقبول ہوئے۔ ہندوستان کی تحریک آزادی میں ان کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جب وہ تعلیم حاصل کر رہے تھے تو ان کے ہم مکتب مولانا محمد علی جوہر اور مولانا شوکت علی تھے اور ان کے ساتھ مل کر حسرت موہانی نے انگریزوں کے خلاف ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ حسرت پہلے شخص تھے جنھوں نے ہندوستان کی تاریخ آزادی میں پہلی مرتبہ 'مکمل آزادی' کا مطالبہ کیا۔ اتنا ہی نہیں، 'انقلاب زندہ باد' کا نعرہ بھی ان کا ہی دیا ہوا ہے اور پہلی مرتبہ اس کا استعمال اس وقت کیا تھا جب مہاتما گاندھی اور جواہر لال نہرو ان سے ملنے آئے تھے۔ بعد ازاں بھگت سنگھ، اشفاق اللہ خان اور چندر شیکھر آزاد جیسے مجاہدین آزادی نے اس نعرہ کا ورد عوام میں حصول آزادی کے تئیں جوش بھرنے کے لیے کیا۔ حسرت موہانی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ انگریز مخالف تحریکوں میں زور و شور سے ملوث ہونے کے سبب انھیں بار بار گرفتار بھی کیا گیا لیکن اس سے ان کے عزم پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اپنی شاعری کے ذریعہ بھی وہ برطانوی حکومت کے خلاف آزادی کا پرچم لہراتے رہے۔ 13 مئی 1951 میں لکھنؤ میں ان کا انتقال ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔