قطر فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب: عرب روایت اور جدید ٹیکنالوجی کا مرکب
قطر نے فیفا ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ 'جہاں مرضی ہے وہاں راستہ ہے‘۔ اس نے الزامات کی تمام رکاوٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور سب سے مہنگا اور بہترین فیفا ورلڈ کپ کا انعقاد کیا۔
قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے عربی ثقافت اور جدید ٹیکنالوجی دونوں کے شاندار امتزاج کے بعد فیفا ورلڈ کپ 2022 کے افتتاح کا اعلان کیا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو اور قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی کی موجودگی میں جنوبی کوریا کے گلوکار جیون جنگ کوک نے اپنی پرفارمنس سے ہجوم کو جھنجھوڑ دیا۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 کی افتتاحی تقریب کا مشاہدہ کرنے کے لیے فٹ بال کے شائقین قطر کے البیت اسٹیڈیم میں جمع تھے۔ وہاں زبردست آتش بازی کی گئی اور روشنی کو انتہائی جدید انداز میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : اعظم خان کے خلاف جو ہو رہا ہے وہ سراسر زیادتی ہے... ظفر آغا
قطر نے فیفا ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ 'جہاں مرضی ہے وہاں راستہ ہے‘۔ اس نے الزامات کی تمام رکاوٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور سب سے مہنگا اور بہترین فیفا ورلڈ کپ کا انعقاد کیا۔ ایسے مواقع بھی آئے جب عرب ملک میں ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا تاریک نظر آتا تھا لیکن قطر نے بہت ٹھنڈے طریقے سے سب کچھ سنبھال لیا۔
جب قطر فٹ بال ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کے سابق صدر محمد بن حمام پر فیفا ایگزیکٹو ممبران کو رشوت دینے کے الزام میں پابندی لگائی گئی تو ایسا لگ رہا تھا کہ ورلڈ کپ عرب ملک میں نہیں منعقد ہو پائے گا، لیکن قطر کے حکام نے کبھی عالمی کپ کے انعقاد کے مشن پر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت کے لیے ادھر کنواں، اُدھر کھائی
کورونا وبائی مرض قطری حکومت کے لیے پریشانی کا باعث تھا لیکن خوش قسمتی سے وبائی مرض اتنی جانیں لینے کے بعد اپنی موت خود مر گیا جو قطری حکام کے لیے ایک راحت کی بات ثابت ہوئی۔ اگرچہ مزدوروں سے لے کر خواتین کے حقوق، ایل جی بی ٹی اور شراب نوشی تک کئی مسائل تھے لیکن قطر نے کوئی جواب دیئے بغیر عالمی کپ کو یادگار بنانے پر توجہ دی۔
قطر، جس نے کبھی عالمی کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کیا یا 2019 تک ایشین کپ کے کوارٹر فائنل مرحلے کی رکاوٹ کو بھی عبور نہیں کیا، نے 2019 کے ایشین کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جہاں اس نے طاقتور سعودی عرب، جاپان، عراق اور جمہوریہ کوریا کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔
دنیا بھر سے لوگ فٹ بال کے سنسنی خیز کھیل کو دیکھنے اور عرب کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہونے کے لیے قطر پہنچ چکے ہیں یا پہنچ رہے ہیں۔ اس حقیقت کے باوجود کہ صرف 32 ممالک ہی عالمی کپ میں حصہ لیتے ہیں، فٹ بال کا بخار پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔ گروپ میچز میں کل انگلینڈ کا مقابلہ ایشیائی ٹیم ایران سے ہوگا اور ہالینڈ کا افریقی ٹیم سینیگال سے ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔