عظیم گلوکارہ لتا منگیشکر کا 92 سال کی عمر میں انتقال، مداحوں میں سوگ کی لہر
عظیم گلوکارہ لتا منگیشکر آج اتوار کے روز انتقال کر گئیں۔ ان کی عمر 92 سال تھی اور وہ کافی دنوں سھے اسپتال میں زیر علاج تھیں
ممبئی: عظیم گلوکارہ لتا منگیشکر آج اتوار کے روز انتقال کر گئیں۔ ان کی عمر 92 سال تھی اور وہ کافی دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ لتا منگیشکر کورونا کے ساتھ نمونیا سے بھی متاثر تھیں اور 9 جنوری کو ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ اب تک زیر علاج تھیں۔ گزشتہ روز ان کی طبیعت بگڑنے کے باعث انہیں آئی سی یو منتقل کیا گیا تھا۔ انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ لتا منگیشکر کے انتقال سے ملک اور بیرون میں موجود ان کے مداحوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بریچ کینڈی اسپتال میں لتا منگیشکر کا علاج کر رہے ڈاکٹر پرتیت سمدانی نے کہا، ’’لتا منگیشکر کا صبح 8.12 بجے انتقال ہو گیا۔ کورونا سے متاثرہ ہونے پر مسلسل 28 دنوں تک داخل اسپتال رہنے کے بعد وہ متعدد اعضا کے ناکام ہونے کے سبب فوت ہوئیں۔‘‘
موسیقی کی صنعت میں لتا منگیشکر کی شراکت بے مثال تھی اور اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔ لتا منگیشکر نے 78 سال کے کیریئر میں 25 ہزار گانے گائے اور انہیں متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔ وہ تین بار کی نیشنل ایوارڈ یافتہ تھیں۔ اس کے علاوہ انہیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ اور بھارت رتن سے بھی نوازا گیا تھا۔
لتا منگیشکر نے 5 سال کی عمر میں کام شروع کیا اور وہ اس عمر میں گھر کی ذمہ داری سنبھالتی تھیں جب بچے کھیلتے اور پڑھتے ہیں۔ اس نے اپنے بہن بھائیوں کے بہتر مستقبل کے لیے کبھی شادی نہیں کی۔ لتا منگیشکر شاید اس دنیا سے چلی گئیں لیکن ان کے سدابہار گانوں کی میراث مداحوں کے لیے چھوڑی گئی ہے۔ لتا دیدی اپنے ان گانوں کے ذریعے دنیا میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔