ڈرگس پارٹی معاملہ: عدالت نے آرین خان اور دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کیوں کی، جانیں وجہ

یہاں کی ایک مقامی عدالت نے اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان اور دیگر ملزمین کو بحری جہاز میں منشیات کی ریو پارٹی میں شرکت کرنے اور اسکے استعمال کے معاملے میں دائر کردہ درخواست ضمانت مسترد کر دی

آرین خان شاہ رخ خان / Getty Images
آرین خان شاہ رخ خان / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: یہاں کی ایک مقامی عدالت نے اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان اور دیگر ملزمین کو بحری جہاز میں منشیات کی ریو پارٹی میں شرکت کرنے اور اسکے استعمال کے معاملے میں دائر کردہ درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ آرین خان اور اسکے دیگر ساتھیوں کو گزشتہ ہفتے ممبئی کے ساحل پر ایک کروز جہاز پر نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

آرین خان اور اس کے دو دوست۔ ارباز مرچنٹ اور من من دھمیچا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ایڑیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجیسٹریٹ آر ایم نارلیکر نے اپنے حکم میں استغاثہ کے ان دلائل سے اتفاق کیا کہ متزکرہ عدالت کو درخواست ضمانت کی سماعت کا اختیار ہی نہیں ہے اور اسکے لئے انھیں خصوصی عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔


ممبئی کی قلعہ عدالت میں دونوں فریقوں کے وکلاء کے درمیان کئی گھنٹے بحث ہوئی اور عدالت نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد آرین خان کی درخواست ضمانت کی مسترد کیا۔ عدالت نے کہا کہ اسے اس طرح کی ضمانت کی درخواست سننے یا اس پر فیصلہ دینے کا حق نہیں ہے، لہذا ملزم کے وکیل کو سیشل کورٹ سے رجوع کرنا چاہئے۔ عدالت میں ستیش مانشندے نے آرین کی جانب سے کہا کہ مجھ پر منشیات لینے کا الزام ہے۔ میں این سی بی کے عہدیداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن انہیں مجھ سے کسی قسم کی ادویات نہیں ملی ہیں۔ جج صاحب کو بھی این سی بی کی تحویل میں بھیجنے کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی، اسی لیے انہیں عدالتی تحویل میں دیا گیا۔

آرین خان کی جانب سے ستیش مانشندے نے کہا کہ میں نے پہلے دن ضمانت نہیں مانگی کیونکہ میں نے سوچا تھا کہ این سی بی نرم رویہ اختیار کرے گا۔ مانشندے نے عدالت کو بتایا کہ آرین کی چیٹ میں جو ’کوڈ ورڈز‘ ملے ہیں وہ فٹ بال گیم سے متعلق ہیں، جسے این سی بی افسران منشیات سے وابستہ سمجھ رہے ہیں۔ آرین خان کے وکیل کی بات سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ ہمیں ضمانت سننے کا حق نہیں ہے، سیشن کورٹ سے رجوع کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔