فیفا ورلڈ کپ: دبئی میں جدید ہوٹلز، بحری کشتیوں اور نجی طیاروں کی سہولیات، 10 ہزار کی صلاحیت والے 43 فین زونز قائم

فیفا ورلڈ کپ کا آغاز قطر میں ہوا تاہم قطر واحد ملک نہیں جہاں اس ورلڈ کپ کی وجہ سے سیاحت میں بڑی تیزی دیکھی گئی ہے۔ متحدہ عرب اامارات نے بھی اس ایونٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے

العربیہ ڈاٹ کام
العربیہ ڈاٹ کام
user

قومی آواز بیورو

دبئی: فیفا ورلڈ کپ کا آغاز قطر میں ہوا تاہم قطر واحد ملک نہیں جہاں اس ورلڈ کپ کی وجہ سے سیاحت میں بڑی تیزی دیکھی گئی ہے۔ متحدہ عرب اامارات نے بھی اس ایونٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔

دبئی سپورٹس کونسل کے مطابق قطر ورلڈ کپ کے دوران ایک اندازے کے مطابق 10 لاکھ اضافی افراد دبئی پہنچیں گے۔ دبئی ایئرپورٹ کے سی ای او پال گریفتھس نے امارات کو ورلڈ کپ کا "مین گیٹ وے" قرار دیا اور توقع کی کہ دبئی میں سیاحوں کی بڑی تعداد آئے گی۔

یہ سب کچھ ’’میچ ڈے ایئر شٹلز‘‘ کے باعث ممکن ہوگا، یہ شٹلز قطر ایئرویز اور دبئی میں قائم کم لاگت والے کیریئر فلائی دبئی کے ذریعے چلائے جاتے ہیں ۔ ان شٹلز کے ذریعہ فٹ بال میچ میں شرکت کیلئے مسافروں کو پڑوسی ملک دبئی یا عمان سے قطر لے جایا جاتا اور 24 گھنٹے سے بھی کم میں واپسی کی پرواز بک کرنے کی اجازت مل جاتی ہے۔

توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ نومبر میں قطر میں مجموعی طور پر 45 ہزار ہوٹلوں کے کمرے فاہم کر دئیے جائیں گے۔ ٹورنامنٹ کا انعقاد کروز بحری جہاز، کیمپنگ کی سہولیات، اپارٹمنٹس اور ولاز کے ذریعے بھی کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا العربیہ ڈاٹ نیٹ نے بتایا کہ ہوٹل ڈیٹا کمپنی ایس ٹی آر کے مطابق دبئی میں اس موقع پر ایک لاکھ 40 ہزار سے زیادہ ہوٹل کے کمرے دستیاب ہیں۔


متحدہ عرب امارات کے اندر میچز دیکھنے کے لیے 43 فین زونز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے سب سے بڑے زون میں 3552 مربع فٹ کی بڑی سکرینوں پر میچز نشر ہوں گے اور یہ زون روزانہ 10 ہزار شائقین کی میزبانی کے لیے کافی ہے۔

20 ہزار ڈالر میں ایک رات گزاریں

دبئی کی آمدنی صرف ہوٹل اور ریسٹورنٹ کے قیام سے نہیں ہو گی۔ دبئی آنے والے زائرین خلیج فارس کے اس پار سفر کرتے ہوئے میچ دیکھنے کے لیے ایک رات میں دسیوں ہزار ڈالر میں لگژری یاٹ کرایہ پر لے سکتے ہیں۔ سب سے بڑی پرائیویٹ یاٹ چارٹر کمپنی ’’ایکسکلوزی یاٹس‘‘ یو اے ای نے ٹرپل ڈیکر یاٹ پر فی رات 20 ہزار ڈالر کے حساب سے کروز کا اپنا سب سے پرتعیش تجربہ پیش کیا ہے۔ اس سہولت میں پانچ کیبن اور ایک مشیلین ستارے والے شیف موجود ہوگا۔

مینیجنگ ڈائریکٹر امیت پٹیل نے اکتوبر میں دوحہ نیوز کو بتایا تھا کہ ہمیں نومبر اور دسمبر میں یاٹ کی بکنگ میں 300 فیصد سے زیادہ اضافے کی توقع ہے۔ دبئی ہوائی اڈوں نے نومبر کے وسط میں اعلان کیا کہ 20 نومبر اور 18 دسمبر کو ٹورنامنٹ کے آغاز اور ختم ہونے کی تاریخوں کے درمیان ہر روز 120 بڑی شٹل پروازیں دبئی ہوائی اڈے کے لیے اور اس سے پرواز کریں گی۔ فلائی دبئی کے سی ای او غیث الغیث نے کہا کہ دوحہ کے لیے ایئر لائن کی تقریباً تمام میچ ڈے شٹل پروازیں اپنی پوری سواریوں کے ساتھ پرواز کریں گی۔ دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (DXB) سے پروازوں کے اضافے کے ساتھ مسافر ہر 30 سے 50 منٹ میں ایک پرواز پکڑ سکتے ہیں۔


پرائیویٹ طیاروں کی مانگ میں اضافہ

اگر آپ کے پاس خرچ کرنے کے لیے رقم ہے تو دبئی میں ایک اور لگژری آپشن بھی موجود ہے۔ پرائیویٹ جیٹ چارٹر کمپنیوں نے بھی فیفا ورلڈ کپ کی مناسبت سے کاروبار میں تیزی دیکھی ہے۔ کچھ شائقین میچ دیکھنے کے لیے بھاری رقم ادا کرنے کو تیار ہیں۔ دبئی میں قائم نجی جیٹ کمپنی Jetex کے ڈویلپمنٹ مینیجر نے بتایا ہم یقینی طور پر اگلے ماہ کے دوران دبئی اور دوحہ کے درمیان ٹریفک میں نمایاں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔

جیٹکس دبئی سے دوحہ پرواز کیلئے 10 مسافروں کیلئے ایک مکمل سروس نجی جیٹ کی سہولت 65 ہزار 340 ڈالر میں فراہم کر رہا ہے۔ اس سفر کا وقت تقریبا ایک گھنٹہ ہے۔ بہت زیادہ قیمتوں کے باوجود نجی پروازوں کی مانگ پچھلے سال کے مقابلے اس مرتبہ بہت زیادہ ہے۔ نجی کمپنی وسٹا جیٹ کے کمرشل ڈائریکٹر ایان مور نے کہا کہ میچوں کے لیے قطر جانے والی کاروباری جیٹ طیاروں کی 70 سے زیادہ پروازیں پہلے ہی بک ہو چکی ہیں۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔