غریب بچوں کی بورڈ امتحان فیس اب کون ادا کرے گا؟ ’دہلی حکومت کی ایک اور وعدہ خلافی‘

ریاستی حکومت نے میڈیا کو دیئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر وہ سرکاری اسکول کے طلباء کی فیس ادا کریں گے تو انہیں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا خرچ اٹھانا پڑے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اس وقت دہلی میں رہنے والے معاشی طور پر پسماندہ طبقے سے آنے والے طلباء کے لئے سی بی ایس ای کی 10ویں اور 12ویں جماعت کی امتحانات فیس ایک بہت بڑا سوال بن گئی ہے۔ پچھلے سال اس زمرے کے بچوں کی امتحان فیس حکومت نے دی تھی۔ لیکن اس سال حکومت نے بھی اپنے ہاتھ کھڑے کر لئے ہیں۔ اب سوال یہ کھڑا ہو رہا ہے کہ ان غریب بچوں کی اسکول فیس کون دے گا؟

دراصل، دہلی حکومت نے سی بی ایس ای کی 10ویں اور 12ویں جماعت کے طلباء کی امتحان فیس ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 کے وبائی دور میں ریاستی حکومت کو دیگر بہت سے مالی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ حکومت کے اس اقدام سے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم دسویں اور بارہویں جماعت کے تین لاکھ سے زیادہ بچوں کے سامنے تعلیم جاری رکھنے کا مسئلہ درپیش ہے۔


ریاستی حکومت نے میڈیا کو دیئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر وہ سرکاری اسکول کے طلباء کی فیس ادا کریں گے تو انہیں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا خرچ اٹھانا پڑے گا۔ کیجریوال حکومت کے اس فیصلہ پر دہلی کے عوام سخت تنقید کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال یہ وعدہ کر چکے ہیں کہ غریب بچوں کی مدد کرتے رہیں گے تو اب وہ اپنے قول سے کیوں پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ لوگ اسے کیجریوال حکومت کی ایک اور وعدہ خلافی قرار دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سال 2019 میں دہلی حکومت نے معاشی طور پر پسماندہ طلباء کے لئے امتحان فیس ادا کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس کے پیچھے کی وجہ یہ تھی کہ مرکزی حکومت نے 10 ویں جماعت کے لئے امتحانات کی فیس 375 روپے سے بڑھا کر 1800 روپے اور 12ویں جماعت کے طالب علموں کے لئے 600 روپے سے بڑھا کر 3100 روپے کر دی تھی۔


اس معاملے میں عدالت نے کہا ہے کہ اس وبا نے سماج کے ہر طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ایسی صورتحال میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کی حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ ایک این جی او کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے سی بی ایس ای سے موجودہ تعلیمی سال کے امتحانات کی فیس معاف کرنے کو کہا۔ نیز یہ بھی کہا کہ اگر سی بی ایس ای فیس معاف نہیں کرسکتی ہے، تو مرکزی یا دہلی حکومت کو اس کی ادائیگی کرنی چاہیے۔

دریں اثنا، ایسی بہت ساری خبریں آر ہی ہیں کہ بہت سارے اسکولوں میں امیدواروں کی فہرست بورڈ کو بھیجنے کی آخری تاریخ سے پہلے ہی امتحان فیس ادا کرنے کے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔ اس کے لئے کچھ ڈونر بھی سامنے آر ہے ہیں۔ کچھ اسکول چندہ کر رہے ہیں جبکہ کچھ اساتذہ اپنی جیب سے کچھ بچوں کی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ اسی دوران، دہلی حکومت کے اسکول کے اسٹیک ہولڈر بھی مالی طور پر پسماندہ طلبا کی مدد کے لئے آگے آ رہے ہیں۔


سرکاری اسکولوں کے بچے بھی سوشل میڈیا کی مدد لے کر لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ لوگ آگے آئیں اور ان کے امتحان کی فیس ادا کرنے میں ان کی مدد کریں۔ دہلی کے سرکاری اسکول کے ایک استاد کے بیٹے نے اپنی سالگرہ کے لئے جمع کی ہوئی رقم ایک ایسے ہی ضروت مند بچے کو دے دی۔ بچے نے اس مسئلے پر اپنے والد سے کسی سے بات کرتے ہوئے سنا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Oct 2020, 11:58 AM