دہلی میں نرسری داخلوں کا عمل شروع، قرعہ کی ویڈیو گرافی کا حکم
دہلی میں رہنے والے ہر والدین کو اپنے بچہ کو اچھے اسکول میں داخلہ کے لئے ایک سخت امتحان سے گزرنا پڑتا ہے۔ جوکہ ایک تکلیف دہ عمل ہے۔
دہلی میں نرسری میں داخلہ کا عمل آج سے شروع ہو گیا ہے۔ دہلی حکومت کے ڈائریکٹریٹ برائے تعلیم نے داخلہ کا پورا شیڈیول جاری کر دیا ہے۔ اس شیڈیول کے مطابق نرسرے کے لئے داخلہ فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 27 دسمبر ہوگی جبکہ منتخب بچوں کی پہلی فہرست 24 جنوری کو اور دوسری فہرست 12 فروری کو جاری کی جائے گی۔ ڈائریکٹریٹ نے تمام پرائیویٹ، غیر امداد یافتہ اور منظورشدہ اسکولوں کو اپنے یہاں داخلہ کے لئے ضابطوں اور پوائنٹس ٹیبل کو ڈائریکٹریٹ کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
ڈائریکٹریٹ کے احکام کے مطابق والدین کے لئے داخلہ فارم کے ساتھ پراسپیکٹس خریدنا لازمی نہیں ہے اور اسکول انتظامیہ ان کو خریدنے کے لئے مجبور نہیں کر سکتی اور نہ ہی ان سے اس کے لئے کوئی فیس چارج کر سکتا ہے۔ صرف 25 روپے جو ناقابل واپسی ہوں گے وہ والدین سے رجسٹریشن فیس کے طور پر وصول کیے جا سکتے ہیں۔
آرڈر کے مطابق نرسری میں داخلہ کے لئے بچے کی عمر داخلہ سال کے 31 مارچ تک کم از کم تین سال، کے جی کے لئے چار سال اور پہلی کلاس کے لئے پانچ سال طے کی گئی ہے۔ کے جی یعنی پری پرئمری کے لئے بچہ کی عمر 31 مارچ تک پانچ سال سے کم ہونی چاہیے۔ نرسری یعنی پری اسکول میں داخلہ کے لئے عمر 31 مارچ تک چار سال سے کم ہونی چاہیے اور پہلی کلاس میں داخلہ کے لئے عمر 31 مارچ تک چھ سال سے کم ہونی چاہیے۔
داخلہ میں رہائش کا پتہ ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے اس لئے ڈائریکٹریٹ نے حکم دیا ہے کہ پتہ کے ثبوت کے لئے والدین کا راشن کارڈ یا اسماڑت کاڑد دے سکتے ہیں جس میں والدین اور بچے کا نام ہونا چاہیے۔ بچے یا والدین کا ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ (مستقل رہائش کا سرٹیفیکیٹ)، والدین کا ووٹر شناختی کارڈ، بجلی، ایم ٹی این ایل، پانی کا بل یا پاسپورٹ اور آدھار کارڈ دیا جا سکتا ہے۔
ڈائریکٹریٹ کے مطابق اگر ضرورت پڑے تو قرعہ کرانا ہوگا جو انتہائی شفاف انداز میں ہونا چاہیے جس میں تمام اہل بچوں کے والدین کو پہلے سے مطلع کیا جانا چاہیے اور اس کی ویڈیو گرافی بھی ہونی چاہیے۔ دہلی میں نرسری میں داخلہ والدین کے لئے بہت اہم اور ایک تکلیف دہ عمل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔