موسمیاتی تبدیلیاں: یورپ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی
ای ای اے جائزہ رپورٹ میں یورپی یونین رکن ممالک کوماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور مقامی سطح پرایک ساتھ مل کر کام کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
ای ای اے کی رپورٹ کے مطابق یورپ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنا ہوں گے۔ یہ خطرات شدید گرمی، جنگلات کی آگ اور بدترین سیلاب کی صورت اختیار کر سکتے ہیں ۔ای ای اے کی رپورٹ کے مطابق یورپ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنا ہوں گے۔ یہ خطرات شدید گرمی، جنگلات کی آگ اور بدترین سیلاب کی صورت درپیش ہو سکتے ہیں ۔
یورپی ماحولیاتی ایجنسی ای ای نےموسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی سے متعلق رپورٹ میں یورپی یونین کو درپیش موسمیاتی خطرات کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ،''ہمارے نئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ یورپ کو ہنگامی موسمیاتی خطرات کا سامنا ہے جو ان سے نمٹنے کے لیے ہماری کی گئی تیاری سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : ممبئی، جہاں پہلے روزے سے ہی شروع ہو جاتی ہے عید کی تیاری
ای ای اے کی آب و ہوا کے خطرے کی نشاندہی کے حوالے سے اس پہلی جائزہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ عوامی ڈھانچے اور ماحولیات سے لے کر صحت اور ماحولیات تک متعدد شعبے اس وقت اس خطرے سے دوچار ہیں۔ اس سے زیادہ کہیں زیادہ جس کا سوچا گیا تھا۔ یہ خطرات شدید گرمی، جنگلاتی آگ اور بدترین سیلاب کی صورت میں سامنے آسکتے ہیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ''یورپ دنیا میں سب سے تیزی سے گرم ہونے والا براعظم ہے۔ شدید گرمی جس کاسامنا شاذونادرہوا کرتا تھا اب اکثر یورپی ممالک میں پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔ بارش کے پیٹرن بدل رہے ہیں۔ بارشیں شدید ہوررہی ہیں اور حالیہ برسوں میں بڑھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں تباہ کن سیلاب دیکھے گئے ہیں۔‘‘
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خشک سالی اور بڑھتی ہوئی گرمی سے نہ صرف جنوبی یورپ میں فصل کی پیداوار کو خطرہ لاحق ہے بلکہ مرکزی یورپی ممالک بھی خطرے میں ہیں۔ بڑھتی ہوئی گرمی توانائی کی ترسیل کے لیے بھی خطرہ ہے اس سے بجلی کی سپلائی متاثرہورہی ہے، خشک سالی سے توانائی کی پیداواراورایٹمی بجلی گھر کا نظام متاثرہورہا ہے ۔ جنوبی یورپ میں توانائی کا پیداواری نظام سیلاب سے متاثر ہوسکتا ہے۔
ای ای اے جائزہ رپورٹ میں یورپی یونین رکن ممالک کوماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور مقامی سطح پرایک ساتھ مل کر کام کرنے کی تاکید کی گئی ہے ۔ آئندہ کی حکمت عملی کا جائزہ لیتے ہوئے کمیشن کے ترجمان نے کہا،'' ماحولیاتی ایجنسی نے بہت واضح انداز میں خبردار کیا ہے اور جو ہونے والا ہے اس کا پہلے سے مقابلہ کرنے کے لیے یہ ایکشن کال ہے۔‘‘ تاہم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ماہر اقتصادیات رونن پامر کا خیال ہے کہ تھنک ٹینک E3G نے خبردار کیا کہ یورپی یونین میں شامل ممالک باہمی اتفاق کے ساتھ یورپ کے جنوب میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے ممالک کی حمایت کریں۔
انہوں نے ای ای اے کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا،'' یورپی بلاک کا موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کے بارے میں انتباہی پیغامات پر ردعمل کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال نظرآ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ''یورپ کے شمال میں واقع ممالک جیسے کہ فن لینڈ، سویڈن اور ڈنمارک کے باشندے توجنوبی یورپ کے شہریوں کی مدد کے لیے پیسے لے کر نہیں آئیں گے۔‘‘ یعنی انہوں نے صاف الفاظ میں کہہ دیا کہ یورپی یونین میں شامل ممالک کو خود ان خطرات سے نمٹنے کے لیے جلد اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔