مودی کا اپنے وزراء کو نئے ترقیاتی منصوبوں کا ہدایت نامہ
کانگریس اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس کوشش میں ہے کہ کسی طرح انتخابی سطح پر مودی اور ان کی پارٹی کی عوامی مقبولیت کا مقابلہ کر سکے۔
ہندوستانی وزیر اعظم مودی نے اپنی کابینہ کے وزراء سے اگلے پانچ برسوں کے لیے نئے سالانہ منصوبوں اور حکومتی اہداف کی تیاری کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ نریندر مودی کو آئندہ عام الیکشن میں اپنی فتح کا پختہ یقین ہے۔بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے جمعرات 21 مارچ کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی موجودہ کابینہ میں شامل تمام وزراء کو اپنے اپنے محکموں کے لیے سالانہ بنیادوں پر اور اگلے پورے پانچ سال کے لیے نئے ترقیاتی منصوبوں اور حکومتی اہداف سے متعلق تجاویز پیش کرنے کا جو حکم دیا ہے، اس کا علم ایک حکومتی دستاویز سے ہوا۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزیر اعظم مودی کا یہ مطالبہ اس حقیقت کا غماز بھی ہے کہ ہندو قوم پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے سربراہ حکومت کو ابھی سے یہ پختہ یقین بھی ہے کہ اگلے ماہ سے شروع ہونے والے قومی انتخابی عمل کے بعد فتح مودی اور ان کی پارٹی ہی کو ملے گی۔
حکومتی دستاویز میں کیا لکھا ہے؟
نیوز ایجنسی روئٹرز نے، جس کے صحافیوں کو اس حکومتی دستاویز تک رسائی حاصل ہو گئی، لکھا ہے کہ نریندر مودی کے دفتر کی طرف سے یہ دستاویز رواں ماہ کے شروع میں تمام محکموں اور ان کے اعلیٰ سرکاری افسران کو بھیجی گئی۔ ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ جس دن وزیر اعظم کی طرف سے یہ 'ہدایت نامہ‘ بھیجا گیا، تب تک بھارتی الیکشن کمیشن نے ملک میں قومی انتخابات کے انعقاد کے نظام الاوقات کا ابھی اعلان بھی نہیں کیا تھا۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک بھارت میں، جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھی ہے، نریندر مودی کی ہندو قوم پسند جماعت بی جے پی آئندہ عام انتخابات میں بڑی آسانی سے اور متاثر کن فتح حاصل کر سکتی ہے۔
دوسری طرف اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس کوشش میں ہے کہ کسی طرح انتخابی سطح پر مودی اور ان کی پارٹی کی بہت زیادہ عوامی مقبولیت کا مقابلہ کر سکے۔ بھارتی آئین کے مطابق کسی بھی نو منتخب ملکی حکومت کے اقتدار کا دورانیہ پانچ سال ہوتا ہے۔
بھارت کو ترقی یافتہ ملک بنانے کا ہدف
وزیر اعطم نریندر مودی کی طرف سے ملکی وزراء کو لکھے گئے ہدایت نامے میں پانچ سال کے لیے جن نئے منصوبوں اور اہداف سے متعلق تجاویز طلب کی گئی ہیں، ان کا تعلق مودی کے اس سیاسی ہدف سے ہے، جس کے تحت وہ اس جنوبی ایشیائی ملک کو 2047 تک پوری طرح ایک ترقی یافتہ ملک بنا دینا چاہتے ہیں۔ اپنے اس پروگرام کے تحت مودی چاہتے ہیں کہ بھارت، جو اس وقت فی کس سالانہ آمدنی کے لحاظ سے دنیا کے درمیانے درجے کے ممالک میں شمار ہوتا ہے، آج سے قریب ربع صدی بعد ایک امیر اور ترقی یافتہ ملک بن جائے۔
اسی دستاویز میں مودی حکومت نے تمام ملکی وزارتوں اور اعلیٰ سرکاری افسران سے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کی روشنی میں ہی اگلے عام انتخابات کے بعد قائم ہونے والی حکومت اپنا وہ پلان تیار کرے گی، جس پر عمل درآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔ اس ہدایت نامے کے مندرجات کے بارے میں جب روئٹرز نے وزیر اعظم کے دفتر اور حکومت کے ترجمان سے رابطہ کیا، تو دونوں میں سے کسی کی طرف سے بھی کوئی ردعمل ظاہر نہ کیا گیا۔
زیادہ توجہ کن شعبوں پر؟
روئٹرز کے مطابق اس حکومتی دستاویز میں مستقبل میں جن شعبوں میں ترقی پر خاص طور پر توجہ دینے کی کوشش کی گئی ہے، وہ زراعت، دیہی معیشت، روزگار اور محنت کش طبقے سے متعلق ہیں۔ مودی حکومت کی گزشتہ برس اکتوبر میں تیار کردہ ایک دوسری دستاویز کے مطابق، جس کی ایک نقل تب بھی روئٹرز کو دستیاب ہو گئی تھی، آئندہ برسوں میں زرعی شعبے اور دیہی معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو اس حد تک جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا کہ تب زیادہ برآمدات کے لیے 2030ء تک بائیو فارمنگ اور وسیع پیمانے پر مشترکہ زرعی منصوبے بھی ممکن ہو جائیں گے۔
جہاں تک روزگار کے مواقع کا سوال ہے تو مودی حکومت ملک میں بے روزگاری کی شرح موجودہ آٹھ فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد سے بھی کم تک کی سطح پر لانا چاہتی ہے۔ مزید یہ کہ تعلیمی میدان میں آئندہ تمام بھارتی بچوں کے لیے اسکول کی سطح کی تعلیم کو عملاﹰ 100 فیصد تک یقینی بنایا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔