پاکستان میں نئی وفاقی کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھا لیا
پاکستان کے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لیمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے سی ای او اور صدر محمد اورنگ زیب کو اقتصادی بحران سے دوچار اس ملک میں نئے وزیر خزانہ کا عہدہ دیا جائے گا۔
پاکستان میں نئی وفاقی کابینہ کے ارکان نے کل پیر گیارہ مارچ کے روز اسلام آباد کے ایوان صدر میں منعقدہ ایک تقریب میں حلف اٹھا لیا۔ نئی ملکی کابینہ کے ارکان سے حلف صدر آصف علی زرداری نے لیا۔حلف برداری کی اس تقریب کی لائیو براڈکاسٹ میں اسحاق ڈار، علیم خان، احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، امیر مقام، محمد اورنگزیب، خواجہ آصف، محسن نقوی، شزہ فاطمہ، جام کمال اور دیگر شخصیات کو اپنے حکومتی عہدوں کا حلف اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر زرداری کو لکھے ایک خط میں وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لیے انیس افراد کے نام تجویز کیے تھے۔ اس کے بعد پاکستانی میڈیا نے وزیر اعظم کے دفتر کے ایک سینیئر اہلکار کا نام لیے بغیر حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ نئی کابینہ کی حلف برداری پیر یا کل منگل کو ہو سکتی تھی۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ نئی کابینہ کا پہلا اجلاس حلف برداری کے دن ہی ہو گا۔ اس کے برعکس پاکستان مسلم لیگ ن کے ایک رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا تھا کہ نئے وفاقی وزراء کل پیر کے روز ہی حلف اٹھائیں گے۔
وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے صدر آصف علی زرداری کو لکھے گئے خط میں جن شخصیات کے نام اراکین کابینہ کے طور پر تجویز کیے گئے تھے، ان میں 12 اراکین قومی اسمبلی اور تین سینیٹرز کے نام شامل تھے جبکہ شزہ فاطمہ خواجہ کو بطور وزیر مملکت کابینہ کا رکن بنانے کی تجویز دی گئی تھی۔ نئی کابینہ میں پاکستان کے جو جانے پہچانے سیاسی چہرے شامل ہیں، ان میں سے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور سابق وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کے نام نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما علیم خان اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے خالد مقبول صدیقی کے نام بھی مجوزہ وفاقی وزراء کی فہرست میں شامل تھے۔ وفاقی کابینہ میں خدمات انجام دینے والے نئے چہروں میں پنجاب کے سابق نگران وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی بھی شامل ہیں، جو اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ بھی ہیں۔
حبیب بینک کے سی ای او محمد اورنگ زیب ممکنہ طور پر نئے وزیر خزانہ
اسلام آباد کے ایوان صدر میں آج بطور وفاقی وزیر حلف اٹھانے والوں میں محمد اورنگ زیب بھی شامل تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے حلف برداری سے پہلے ہی باخبر ذرائع کے حوالے سے بتا دیا تھا کہ پاکستان کے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لیمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے سی ای او اور صدر محمد اورنگ زیب کو اقتصادی بحران سے دوچار اس ملک میں نئے وزیر خزانہ کا عہدہ دیا جائے گا۔
روئٹرز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے چار مرتبہ وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہنے والے اسحاق ڈار سمیت کئی اہم رہنماؤں پر محمد اورنگ زیب کو ترجیح دی۔ وہ یہ عہدہ ایک ایسے وقت پر سنبھالیں گے، جب جنوبی ایشیا کا جوہری طاقت والا یہ ملک اپنی معیشت کو بحال کرنے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔
مروجہ ضابطوں کے مطابق پاکستانن میں اراکین پارلیمان ہی وفاقی وزیر بن سکتے ہیں، البتہ وزیر اعظم کے پاس غیر منتخب شخصیت کو چھ ماہ تک وزیر مقرر کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ تاہم ایسی صورت میں ایسے کسی بھی وزیر کو چھ ماہ کے اندر اندر رکن پارلیمنٹ بننا ہوتا ہے۔ روئٹرز کے مطابق شہباز شریف حکومت کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ انتخابات کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری ایک بار پھر اپنے اپنے سابقہ عہدوں پر لوٹ آئے ہیں۔ اس سے قبل پی ٹی آئی کی زیر قیادت عمران خان کی وفاقی حکومت کی برطرفی کے بعد شہباز شریف نے اپریل 2022 میں ایک مخلوط حکومت کی قیادت کی تھی جب کہ آصف علی زرداری نے سن 2013 میں پاکستانی صدر کے طور پر اپنے عہدے کی پانچ سالہ مدت مکمل کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔