جرمن فوج کی مبینہ جاسوسی، چانسلر کا فوری انکوائری کا وعدہ

38 منٹ دورانیے کی اس ریکارڈنگ میں کانفرنس کال کے شرکاء کیف کو ٹورس کروز میزائلوں کی ممکنہ فراہمی پر تبادلہ خیال کرتے سنائی دیتے ہیں۔

جرمن فوج کی مبینہ جاسوسی، چانسلر کا فوری انکوائری کا وعدہ
جرمن فوج کی مبینہ جاسوسی، چانسلر کا فوری انکوائری کا وعدہ
user

Dw

جرمن چانسلر نے جرمن فضائیہ کے دو افسران کی گفتگو کی مبینہ ریکارڈنگ روس میں شائع ہونے کے معاملے کی فوری چھان بین کا وعدہ کیا ہے۔ ویٹیکن کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسے ’انتہائی سنجیدہ معاملہ‘ قرار دیا۔جرمن حکام روسی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ایک آڈیو ریکارڈنگ کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ یہ اعلیٰ جرمن فوجی عہدیداروں کی کانفرنس کال تھی اور جس میں یوکرین کے لیے ہتھیاروں کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ یہ ریکارڈنگ منظر عام پر آنے کے بعد جرمنی میں جاسوسی کے خدشات پیدا ہو گئے اور اس معاملے پر روس کی طرف سے جرمنی سے وضاحت طلب کرنے کے مطالبات سامنے آئے۔

جرمن وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے آج ہفتہ دو مارچ کو کہا کہ وہ ریکارڈنگ کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکتے تاہم جرمنی کا 'فیڈرل آفس فار ملٹری کاؤنٹر انٹیلی جنس سروس‘ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس معاملے میں تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ روس کی سرکاری ٹی وی کی صحافی اور 'رشیا ٹوڈے‘ کی سربراہ مارگریٹا سیمونیان نے جمعے کے روز سب سے پہلے یہ آڈیو شائع کی تھی جسے ان کے ٹیلی گرام چینل پر بھی پوسٹ کیا گیا تھا۔


38 منٹ دورانیے کی اس ریکارڈنگ میں کانفرنس کال کے شرکاء کیف کو ٹورس کروز میزائلوں کی ممکنہ فراہمی پر تبادلہ خیال کرتے سنائی دیتے ہیں۔ اس ریکارڈنگ میں وہ یوکرین کے فوجیوں کی تربیت اور ممکنہ فوجی اہداف کے بارے میں بھی بات کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولز یوکرین کو ٹورس میزائلوں کی فراہمی کی عوامی طور پر تردید کر چکے ہیں۔

روم کے اپنے دورے کے دوران جرمن چانسلر اولاف شولز نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ممکنہ لیک 'بہت سنگین‘ معاملہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''یہی وجہ ہے کہ اب اسے بہت احتیاط سے، بہت گہرائی سے اور بہت تیزی سے اس معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے۔ اور یہ ضروری بھی ہے۔‘‘


خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برلن میں روس کے سفارت خانے نے ہفتے کے روز ممکنہ جاسوسی کے الزامات کے بارے میں تبصرہ کرنے کے لیے ای میل کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کے روز سوشل میڈیا پر کہا، ''ہم جرمنی سے وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے ہفتے کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 'جرمن مسلح افواج کے مکارانہ منصوبوں‘ کے بارے میں بات کی، جو ان کے بقول اس آڈیو ریکارڈنگ کی اشاعت سے واضح ہو گئے۔ جرمن پارلیمان کے ایک رکن روڈرچ کیزے ویٹر نے جرمن اخبار ' ہانڈلز بلاٹ‘ کو بتایا کہ وہ ان رپورٹس کو مستند سمجھتے ہیں۔


اخبار کے مطابق ان کا کہنا تھا، ''ظاہر ہے روس یہ ثابت کر رہا ہے کہ وہ ہائبرڈ جنگ کے ایک حصے کے طور پر جاسوسی اور تخریب کاری کو کس حد تک استعمال کرتا ہے۔ اس بات کی توقع کی جا سکتی ہے کہ اس سے کہیں زیادہ جاسوسی کی گئی ہے اور آڈیو لیک کا مقصد فیصلوں پر اثر انداز ہونا، لوگوں کو بدنام کرنا اور انہیں اپنے مقصد کے لیے استعمال کرنا ہو سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔