پچاس سال پرانا جان لینن کا ان سنا گانا اور انٹرویو پچاس ہزار یوروم میں نیلام
سابقہ میوزیکل بینڈ بیٹل کے رکن جان لینن اور ان کی بیوی کا ایک انٹرویو ڈینش اسکول کے بچوں نے پچاس برس قبل ریکارڈ کیا تھا۔ اس ریکارڈ شدہ انٹرویو میں جان لینن کا ایک ان سنا گانا بھی شامل ہے۔
نصف صدی قبل کی بات ہے جب ڈنمارک کے ایک مقامی اسکول کے بچوں نے لیجنڈری میوزیکل بینڈ بیٹل کے ایک رکن جان ونسٹن لینن کا خصوصی انٹرویو لیا تھا۔ یہ انٹرویو اسکول کے میگزین میں شائع بھی کیا گیا تھا۔
اس انٹرویو کی نایاب ریکارڈنگ منگل اٹھائیس ستمبر کو نیلام کر دی گئی۔ ایک مداح نے اس ریکارڈنگ کو قریب پچاس ہزار یورو میں خریدا ہے۔ نیلامی کے شائقین نے اس کا امکان ظاہر کیا تھا کہ یہ ریکارڈنگ ستائیس ہزار سے تینتالیس ہزار یورو کے درمیان فروخت ہو گی۔ نیلامی کا یہ عمل ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے آکشن ہاؤس برون راسموسین میں مکمل ہوا۔
امن کے لیے منسوب ان سنا گیت
جان لینن میوزیکل بینڈ بیٹل کے شریک گلوکار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک گٹار نواز اور گیت نگار بھی تھے۔ وہ دنیا میں قیام امن کے ایک اہم سرگرم کارکن بھی تھے۔
نیلامی کے لیے پیش کیے گئے ان کے انٹرویو کا دورانیہ تینتیس منٹ ہے۔ اس میں جان لینن نے معمولات زندگی کے کئی موضوعات پر گفتگو کی اور ان میں خاص طور پر امن پر بھی بات ہوئی۔ اس انٹرویو میں ان کی جاپانی نژاد امریکی بیوی یوکو اونو بھی شامل تھیں۔
ریڈیو پیس
اس انٹرویو میں لینن اور ان کی بیوی یوکو اونو نے ڈینش کرسمس گیت بھی گنگنائے۔ اس میں خود لینن گٹار بجاتے رہے۔ ریکارڈنگ میں ان کا امن کے لیے گیت 'امن کو موقع دیا جائے‘ یا انگریزی میں "Give Peace a Chance" بھی شامل تھا۔
اس گیت کو انہوں نے اپنی امن کی مہم 'ریڈیو پیس‘ کے لیے خود لکھا تھا۔ دونوں میاں بیوی حقیقت میں اس نام کا ایک ریڈیو اسٹیشن نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم میں کھولنا چاہتے تھے لیکن ناگہانی موت کی وجہ سے ان کا یہ خواب ادھورا رہا۔
یہ وہ دور تھا، جب امریکا کی ویتنام جنگ زوروں پر تھی اور سردجنگ میں بتدریج شدت آتی جا رہی تھی۔ لینن اور ان کی فنکار بیوی ان دونوں کے شدید مخالفین میں سے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ یوکو اونو بھی امن کی سرگرم کارکن اور ملٹی میڈیا آرٹسٹ تھیں۔
یوکو اونو سے جان لینن نے سن 1969 میں شادی کی تھی اور سن 1980 میں قتل ہونے تک وہ انہی کے ساتھ مقیم تھے۔ لینن چالس برس کی عمر امریکا کے نیویارک سٹی میں قتل کر دیے گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔