سانتا کلاز کے نام تیس ہزار خطوط، جرمن ڈاکخانے نے جواب دیے

رواں برس کئی ملکوں سے بچوں نے سینٹ نکولاؤس کو تیس ہزار خطوط تحریر کیے۔ کرسمس کے لیے وقف جرمن ڈاک خانے نے ان ہزاروں خطوط کے جوابات ارسال کیے، جو ایک ریکارڈ ہے۔

سانتا کلاز کے نام تیس ہزار خطوط، جرمن ڈاکخانے نے جواب دیے
سانتا کلاز کے نام تیس ہزار خطوط، جرمن ڈاکخانے نے جواب دیے
user

Dw

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق کرسمس کے موقع پر سانتا کلاز کے نام جرمن بچوں نے کم از کم تیس ہزار خطوط ارسال کیے۔ جرمن پوسٹ آفس نے ان خطوط کے باقاعدہ جوابات بھی دیے ہیں۔ یہ جوابی خط کرسمس پوسٹ آفس کی جانب سے بھیجے گئے۔ بچوں نے خطوط سینٹ نکولاؤس سے وابستہ ایک گاؤں کے پتے پر بھیجے تھے۔

جرمن پوسٹ آفس کے ہزاروں جوابات

سینٹ نکولاؤس سے وابستہ گاؤں فرانسیسی سرحد کے قریب جرمن ریاست زارلینڈ میں واقع ہے۔ سینٹ نکولاؤس کو بچوں کی جانب سے خطوط لکھنے کی یہ روایات برسوں سے جاری ہے۔


پیر اٹھائیس دسمبر کو جرمن پوسٹ آفس نے بتایا کہ بچوں کے تحریر کردہ خطوط کے جوابات دینے کے لیے چوالیس رضاکاروں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔

بچوں کے خطوط

سانتا کلاش کو لکھے گئے کل خطوط کی تعداد تیس ہزار سات سو گیارہ تھی۔ یہ خطوط تینتالیس ممالک سے روانہ کیے گئے تھے۔ زیادہ تعداد یعنی نوے فیصد خطوط جرمن بچوں نے روانہ کیے تھے۔ جرمنی کے باہر سے تائیوان کے بچوں نے سب سے زیادہ خط لکھے اور ان کی تعداد ایک ہزار تراسی تھی۔


ہر جوابی خط کے لفافے پر سینٹ نکولاؤس کی ٹکٹ بھی چسپاں کی جاتی ہے۔ جرمن محکمہ ڈاک نے سارے جرمنی میں سینٹ نکولاؤس کے نام آنے والے خطوط کے جواب دینے کے لیے سات شاخیں کھول رکھی تھیں۔

زیریں سیکسنی کو موصول ہونے والے خطوط

سانتا کلاز کے نام خطوط سینٹ نکولاؤس کے گاؤں کے علاوہ کچھ اور مقامات کی جانب بھی ارسال کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں ایک برانڈن برگ کا ہِملفورٹ، نارتھ رائن ویسٹ فالیا کا قصبہ اینگلکِرشن اور جنوبی جرمن ریاست باویریا کا قصبہ ہِملشٹد ہیں۔


رواں برس کرسمس کے موقع پر زیریں سیکسنی میں قائم ڈٰاکخانے کی تین شاخوں کو اسی ہزار خطوط موصول ہوئے اور یہ اٹھاون ملکوں سے لکھے گئے تھے۔ ان میں چین، مراکش، آسٹریلیا، ارجنٹائن اور امریکا وغیرہ بھی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔