اسٹريمنگ پليٹ فارمز ميں اب وہ مزہ نہيں رہا، نوازالدين صديقی
بھارت ميں انٹرٹينمنٹ انڈسٹری کی ماليت قريب چوبيس بلين ڈالر ہے اور اس ميں اضافہ جاری ہے۔ ايک اداکار کا البتہ کہنا ہے کہ ويڈيو اسٹريمنگ پليٹ فارمز کے ليے پروڈکشنز ميں مقدار کو معيار پر ترجيح دی جاری ہے۔
بالی ووڈ اسٹار نوازالدين صديقی نے کہا ہے کہ وہ بھارت ميں اسٹريمنگ کے ليے ہونے والی پروڈکشنز ميں کام کرنا بند کر ديں گے۔ اپنے منفرد کرداروں اور اچھی اداکاری کے ليے مشہور صديقی کا ماننا ہے کہ يہ پليٹ فارمز ہر قسم کا مواد ذخيرہ کرنے کا ذريعہ بنتے جا رہے ہيں۔ انہوں نے بالی ووڈ ہنگامہ نامی جريدے کو ایک انٹرويو دیتے ہوئے يہ بات کہی۔ نوازالدين صديقی کے مطابق آن لائن ويڈيو اسٹريمنگ پليٹ فارمز کے ليے پروڈکشنز ميں مقدار کو معيار پر ترجيح دی جاری ہے۔
بھارت کی آبادی 1.3 بلين افراد پر مشتمل ہے۔ يہی وجہ ہے کہ نيٹ فلکس، ايميزون پرائم ويڈيو اور ڈزنی ہاٹ اسٹار جيسے متعدد آن لائن ويڈيو اسٹريمنگ پليٹ فارمز کے ليے يہ کافی موزوں مارکيٹ ہے۔ بھارت ميں آن لائن ويڈيو اسٹريمنگ ميں بڑی تيزی سے ترقی بھی ديکھی جا رہی ہے۔
اپنے فيصلے کی وضاحت کرتے ہوئے نوازالدين صديقی نے کہا، ''پليٹ فارم بيکار شوز ذخيرہ کرنے کا مرکز بن گيا ہے۔ اس پر اب يا تو ايسے شوز پڑے ہيں، جو دیکھنے کے قابل ہی نہيں ہیں۔ يا پھر ايسے شوز کے اگلے سيزنز بنائے جا رہے ہيں، جن ميں کچھ نيا نہيں۔‘‘ اداکار کے مطابق بڑی پروڈکشن کمپنيوں نے اسے کاروبار بنا ليا ہے۔ '' بالی ووڈ کے بڑے فلم پروڈيوسروں نے نامور پليٹ فارمز کے ساتھ معاہدے طے کر رکھے ہيں اور ان کو پروڈکشنز کی بھاری قیمتیں دی جاتی ہيں۔‘‘
نوازالدين صديقی 2018ء ميں بالی ووڈ کی تيار کردہ 'سيکرڈ گيمز‘ کی کاسٹ کا حصہ تھے، جو کافی پسند کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح انہيں اس سيريز کی تياری ميں مزہ آيا تھا، اب وہ بات نہيں رہی۔ انہوں نے مزيد کہا، ''جب مجھے ان پروڈکشنز کو ديکھنا تک پسند نہيں، تو ميں ان ميں کام کيسے کر سکتا ہوں۔‘‘
نوازالدين صديقی کو بالی ووڈ ميں ايک خاص مقام حاصل ہے۔ ان کا تعلق شمالی رياست اتر پرديش کے ايک غريب ديہات سے ہے۔ وہ وہاں سے سن 2000 ميں ممبئی منتقل ہوئے اور پھر انہوں نے بڑے پردے پر اپنا لوہا منوايا۔
انٹرٹينمنٹ انڈسٹری پر نگاہ رکھنے والی کمپنی ای وائی کے مطابق بھارت ميں اس صنعت کی ماليت چوبيس بلين ڈالر کے لگ بھگ ہے اور مستقبل ميں اس ميں مزيد ترقی کی توقع ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔