ورلڈ چمپئن انگلینڈ ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے دہانے پر، جنوبی افریقہ نے 229 رنوں سے ہرایا
ایڈن مارکرم اور مارکو جانسن کی ریکارڈ شراکت داری کی بدولت جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کے سامنے جیت کے لیے 400 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن انگلینڈ کی پوری ٹیم 170 رن ہی بنا سکی۔
ورلڈ چمپئن انگلینڈ کے لیے رواں عالمی کپ ٹورنامنٹ ایک برا خواب ثابت ہو رہا ہے۔ شروعاتی 3 میچوں میں صرف 1 جیت حاصل کرنے والی انگلینڈ آج جنوبی افریقہ کے ساتھ کھیلے گئے میچ میں بری طرح شکست کھا گئی۔ اس کے ساتھ ہی 4 میچوں میں محض ایک جیت کے ساتھ اس کے صرف 2 پوائنٹس ہیں۔ یعنی دفاعی چمپئن انگلینڈ عالمی کپ ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ ابھی اس کے 5 میچ ضروری باقی ہیں، لیکن مزید ایک میچ میں ہار اسے سیمی فائنل کی دوڑ سے بہت دور کر دے گا۔ آج انگلینڈ کو 229 رنوں سے شکست ملی جو کہ رنوں کے معاملے میں یک روزہ کرکٹ میں اس کی اب تک کی سب سے بڑی شکست ہے۔
آج انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو درست ثابت ہوتا نظر آ رہا تھا جب میچ کی دوسری ہی گیند پر کوئنٹن ڈیکوک آؤٹ ہو گئے، لیکن اس کے بعد کچھ بھی انگلینڈ کے حق میں نہیں ہوا۔ ریزا ہینڈرکس نے 75 گیندوں پر 85 رن اور راسی وَنڈر ڈوسین نے 61 گیندوں پر 60 رن بنا کر ٹیم کو مضبوط شروعات دی۔ پھر کپتان ایڈن مارکرم نے 44 گیندوں پر 42 رنوں کا تعاون کیا۔ ڈیوڈ ملر محض 5 رن بنا کر ضرور آؤٹ ہو گئے، لیکن ہنرک کلاسین اور مارکو جانسن نے 76 گیندوں پر 151 رنوں کی تیز طرار شراکت داری کی۔ یہ کسی بھی ٹیم کے لیے یک روزہ میچ میں 150 یا اس سے زیادہ رنوں کی تیز ترین شراکت داری کا ریکارڈ ہے۔ ہنرک کلاسین نے جہاں محض 67 گیندوں پر 4 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 109 رن بنائے، وہیں مارکو جانسن نے محض 42 گیندوں پر 6 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 75 رن بنائے۔ 50 اوورس انگلینڈ کی ٹیم 7 وکٹ کے نقصان پر 399 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔
انگلینڈ کی گیندبازی آج کاغذ پر مضبوط دکھائی دے رہی تھی، لیکن ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔ سب سے زیادہ 3 وکٹ لینے والے گیندباز ریس ٹاپلی نے اپنے 8.5 اوورس میں 88 رن خرچ کیے اور مارک ووڈ جیسے گیندباز نے 7 اوورس میں 76 رن لٹا دیے۔ مارک ووڈ نے تو کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کیا۔ 2-2 وکٹ گس ایٹکنسن (9 اوورس میں 60 رن) اور عادل رشید (10 اوورس میں 61 رن) کو ملے۔ ڈیوڈ ولی کو بھی کوئی وکٹ حاصل نہیں ہوا جنھوں نے 9 اوورس میں 61 رن دیے۔ جو روٹ بھی آج گیندبازی کرتے ہوئے دکھائی دیے جنھوں نے 6.1 اوورس میں 48 رن دیے۔
انگلینڈ کے بلے باز جب 400 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اترے تو شروع سے ہی پوری طرح بکھر گئے۔ انگلینڈ کی خراب بلے بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دسویں نمبر پر بلے بازی کرنے اترے مارک ووڈ نے سب سے زیادہ ناٹ آؤٹ 43 رن (17 گیندوں پر) بنائے اور دوسرا سب سے بڑا اسکور نویں نمبر پر بلے بازی کرنے اترے گس ایٹکنسن (21 گیندوں پر 35 رن) نے بنائے۔ ان دونوں کے علاوہ اگر سب سے بڑے اسکور کی بات کریں تو ہیری بروک نے 25 گیندوں پر 17 رن بنائے۔ ریس ٹاپلی انگلی میں چوٹ کی وجہ سے بلے بازی کرنے نہیں اترے اور انگلش ٹیم 22 اوورس میں محض 170 رن ہی بنا سکی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 70 رن کی شراکت داری تو نویں وکٹ کے لیے ہوئی۔ یعنی 8 وکٹ محض 100 رن پر ہی گر گئے تھے۔ اگر آخر میں ایٹکنسن اور ووڈ نے کچھ بڑے شاٹ نہیں لگائے ہوتے تو رنوں کا فاصلہ مزید بڑا ہوتا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے کوئی بھی گیندباز ایسا نہیں رہا جسے وکٹ نہ ملا ہو۔ حتیٰ کہ بیسویں اوور میں اپنا پہلا اوور پھینکنے آئے کیشو مہاراج کو بھی ایک وکٹ حاصل ہوا۔ انھوں نے 2 اوورس میں 27 رن دے کر ایٹکنسن کو بولڈ آؤٹ کیا۔ سب سے زیادہ 3 وکٹ گیرالڈ کویٹزی کو ملے جنھوں نے 4 اوورس میں 35 رن دیے۔ 2-2 وکٹ لنگی اینگیڈی (5 اوورس میں 26 رن) اور مارکو جانسن (5 اوورس میں 35 رن) کو ملے، جبکہ کگیسو رباڈا نے 6 اوورس میں 38 رن دیے جنھیں ایک وکٹ حاصل ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔