عالمی کپ 2023: آسٹریلیا کی آل راؤنڈ کارکردگی، نیدرلینڈس کو ریکارڈ 309 رنوں سے دی شکست

آسٹریلیا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 399 رنوں کا پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کیا جس کے سامنے نیدرلینڈس کی ٹیم پوری طرح بکھر گئی، نیدرلینڈس نے 21 اوورس میں محض 90 رن بنائے۔

<div class="paragraphs"><p>گلین میکسویل، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/ICC">@ICC</a></p></div>

گلین میکسویل، تصویر@ICC

user

تنویر

گلین میکسویل کی وَنڈے عالمی کپ میں تیز ترین سنچری (40 گیندوں پر)، ڈیوڈ وارنر کے لاجواب 104 رن اور اسپن گیندباز ایڈم زیمپا کے 4 وکٹ کی بدولت آسٹریلیا نے آج نیدرلینڈس کے خلاف تاریخی جیت حاصل کی۔ آسٹریلیا کو 309 رنوں سے یہ جیت ملی ہے جو کہ عالمی کپ کی تاریخ میں رنوں کے اعتبار سے اب تک کی سب سے بڑی جیت ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے پوائنٹس ٹیبل میں چوتھے مقام تک رسائی حاصل کر لی ہے۔

آج ٹاس آسٹریلیائی کپتان پیٹ کمنس نے جیتا تھا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا یہ فیصلہ بلے بازوں نے پوری طرح درست ثابت کیا۔ مشیل مارش (9 رن) بھلے ہی جلدی آؤٹ ہو گئے، لیکن ڈیوڈ وارنر (93 گیندوں پر 104 رن) اور اسٹیو اسمتھ (68 گیندوں پر 71 رن) کے درمیان 132 رنوں کی بہترین شراکت داری ہوئی۔ پھر مارنس لابوشین نے تیزی کے ساتھ 47 گیندوں پر 62 رنوں کی اننگ کھیلی۔ اس کے بعد گلین میکسویل کا طوفان آیا جنھوں نے 44 گیندوں پر 8 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 106 رنوں کی اننگ کھیلی۔ اس طوفان نے ہی آسٹریلیا کو 50 اوورس میں 8 وکٹ کے نقصان پر 399 رنوں تک پہنچا دیا۔


نیدرلینڈس کی جانب سے کولن ایکرمین واحد گیندباز رہے جن کا رَن ریٹ 6 سے کم رہا۔ انھوں نے 4 اوورس میں 19 رن دیے، بقیہ گیندبازوں کی آسٹریلیائی بلے بازوں نے خوب دھنائی کی۔ 4 وکٹ لینے والے لوگان وان بیک نے 10 اوورس میں 74 رن لٹا دیے۔ باس ڈی لیڈے تو لوگان سے بھی مہنگے رہے جنھوں نے 10 اوورس میں 115 رن دیے اور 2 وکٹ حاصل کیے۔ 1 وکٹ آرین دَت کو ملا جنھوں نے 7 اوورس میں 59 رن دیے۔

آسٹریلیا کے ذریعہ بنائے گئے 399 رن کے دباؤ میں نیدرلینڈس کی بلے بازی پوری طرح بکھر گئی۔ شروع کے 3 اوورس میں ایسا ضرور محسوس ہوا کہ سلامی بلے باز تیزی سے رن بنا رہے ہیں اور اچھے نظر آ رہے ہیں، لیکن جیسے ہی 5ویں اوور میں میکس او ڈاؤڈ 28 رن کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، تو پھر وکٹ گرنے کا سلسلہ ہی شروع ہو گیا۔ سب سے زیادہ 25 رن سلامی بلے باز وکرم جیت سنگھ نے بنائے، اور دوسرا بڑا اسکور تیجا ندامانورو کا رہا جنھوں نے 14 رن بنائے۔ کپتان ایڈورڈس بدنصیب رہے جو ایک سرے پر (ناٹ آؤٹ 12 رن) کھڑے رہے اور دوسری طرف وکٹ گرتے چلے گئے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پوری ٹیم 21 اوورس میں محض 90 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح آسٹریلیا نے نہ صرف 309 رنوں کی تاریخی جیت حاصل کی، بلکہ اپنا نیٹ رَن ریٹ (1.142) بھی بہت اچھا کر لیا۔ اس جیت نے آسٹریلیا کو پوائنٹس ٹیبل میں 6 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے مقام پر پہنچا دیا یعنی پاکستان و انگلینڈ کے لیے سیمی فائنل میں جگہ بنانا مزید مشکل ہو گیا ہے۔


آسٹریلیا کی گیندبازی کی بات کریں تو سبھی گیندبازوں نے متاثر کیا۔ سب سے زیادہ تعریف اسپن گیندباز ایڈم زیمپا کو مل رہی ہے جنھوں نے 3 اوورس میں محض 8 رن دے کر 4 وکٹ حاصل کیے۔ اب وہ 13 وکٹ کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیندباز بھی بن گئے ہیں۔ 2 وکٹ مشیل مارش کو ملے جنھوں نے 4 اوورس میں 19 رن دیے۔ 1-1 وکٹ مشیل اسٹارک (4 اوورس میں 22 رن)، جوش ہیزل ووڈ (6 اوورس میں 27 رن) اور پیٹ کمنس (4 اوورس میں 14 رن) نے حاصل کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔