ویمنس ٹی-20 عالمی کپ: آئی سی سی نے مصنوعی ذہانت ٹول کیا لانچ، سوشل میڈیا پر زہریلے مواد سے بچانے کی کوشش

لانچ اے آئی ٹول سے متعلق آئی سی سی کے ڈیجیٹل ہیڈ فن بریڈشا کا کہنا ہے کہ ہم ویمنس ٹی۔20 عالمی کپ کے تمام شرکاء اور شائقین کے لیے ایک مثبت و جامع ماحول کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/BCCIWomen">@BCCIWomen</a></p></div>

ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم، تصویر@BCCIWomen

user

قومی آواز بیورو

ویمنس ٹی-20 عالمی کپ کا آج یعنی 3 اکتوبر سے آغاز ہو رہا ہے۔ پہلا مقابلہ بنگلہ دیش اور اسکاٹ لینڈر کے درمیان شروع بھی ہو چکا ہے۔ اس سے قبل آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) نے کرکٹ برادری، کھلاڑیوں اور شائقین کو زہریلے مواد سے بچانے کے ساتھ ساتھ خواتین کے ٹی-20 عالمی کپ کے دوران ایک محفوظ و جامع آن لائن ماحول بنانے کے مقصد سے ’سوشل میڈیا اعتدال پسندی‘ کا فریم ورک اے آئی ٹولز (مصنوعی ذہانت) پر مشتمل کمپیوٹر سافٹ ویئر متعارف کرایا ہے۔

اس سلسلے میں آئی سی سی نے ایک ریلیز بھی جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ اے آئی سے چلنے والا ٹول برطانیہ کی سافٹ ویئر کمپنی ’گو ببل‘ کے ساتھ مل کر کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا چینلز پر نفرت انگیز تقریر اور ہراساں کرنے جیسے زہریلے مواد کی نگرانی کرتا ہے۔ اس کا مقصد کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کی حفاظت کرنا ہے، ساتھ ہی ٹیم اور کھلاڑیوں میں ایک مثبت ماحول کو فروغ دینا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ 60 سے زائد کھلاڑی سوشل میڈیا پروٹیکشن سروس کے اس آپشن کا انتخاب کر چکے ہیں۔ اس ٹول کے بارے میں آئی سی سی کے ڈیجیٹل ہیڈ فن بریڈشا کا کہنا ہے کہ ’’ہم ویمنس ٹی۔20 عالمی کپ کے تمام شرکاء اور شائقین کے لیے ایک مثبت و جامع ماحول کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔ یہ دیکھنا بہت اچھا لگ رہا ہے کہ بہت سارے کھلاڑی اور ٹیموں نے ہمارے نئے اقدام کو اختیار کیا ہے۔‘‘

اس درمیان لانچ اے آئی ٹول سے متعلق جنوبی افریقہ کی وکٹ کیپر سینالو جفتا نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کے لیے سوشل میڈیا سے اس قسم کا تحفظ حاصل کرنا بڑی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیکورٹی میرے لیے بہت بڑی چیز ہے، کیونکہ کھلاڑیوں کو بغیر کسی تنقید اور خوف دنیا کے ساتھ اپنی زندگی شیئر کرنے کا موقع ملتا ہے۔ میں اس تبدیلی کا اثر دیکھنے کے لیے بے تاب ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔