پاکستانی کرکٹ میں اتھل پتھل کا سلسلہ جاری، ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کا استعفیٰ منظور، گلسپی کو ملی نئی ذمہ داری
حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی شکست کے بعد پی سی بی نے ایک نیا سلیکشن پینل مقرر کیا تھا، یہ تین ماہ میں تیسرے سلیکشن پینل کی تقرری تھی۔
پاکستانی کرکٹ میں اتھل پتھل کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ پاکستان میں کھیلی گئی پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ سیریز شروع ہونے سے پہلے ٹیم میں اور مینجمنٹ سطح پر کئی الٹ پھیر دیکھنے کو ملے تھے، اور اب جبکہ سیریز ختم ہو گئی ہے تو بھی ایک بڑا الٹ پھیر دیکھنے کو ملا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جیسن گلسپی کو آسٹریلیا کے آئندہ دورے کے لیے محدود اوورس کی کرکٹ ٹیم کا چیف کوچ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
پی سی بی نے یہ قدم گیری کرسٹن کے استعفیٰ کے بعد اٹھایا ہے۔ یعنی پاکستان نے کرسٹن کا استعفیٰ رسمی طور پر قبول کر لیا ہے۔ گلسپی پہلے صرف ٹیسٹ ٹیم کے کوچ تھے، لیکن اب انھیں محدود اوورس کے کرکٹ کی بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ بدلاؤ ایسے وقت میں ہوا ہے جب محمد رضوان کو آسٹریلیا اور زمبابوے دوروں کے لیے محدود اوورس کی سیریز میں ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی شکست کے بعد پی سی بی نے ایک نیا سلیکشن پینل مقرر کیا تھا۔ یہ تین مہینے میں تیسرے سلیکشن پینل کی تقرری تھی۔ نئے سلیکشن پینل میں عاقب جاوید، علیم دار، اظہر علی، اسعد شفیق اور حسن چیما شامل ہیں۔ کوچ اور کپتان دونوں کے سلیکشن کا اختیار اس پینل سے باہر رکھا گیا ہے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ علیم دار نے مبینہ طور پر ملتان میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے ایک نئی پچ تیار کرنے کا خیال رکھا تھا۔ اسی کی بدولت پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف باقی دونوں ٹیسٹ میچ جیتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ علیم داری کے نظریات کی عاقب جاوید نے بھی حمایت کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔