پہلی اننگ میں فلاپ رہے ہندوستانی بلے بازوں نے دوسری اننگ میں دکھایا دَم، اب محض 125 رن پیچھے
نیوزی لینڈ نے پہلی اننگ میں 402 رن بنایا جس کے سبب اسے 356 رنوں کی ایک بڑی سبقت مل گئی تھی، لیکن ہندوستانی کھلاڑیوں نے دوسری اننگ میں بہترین کھیل دکھاتے ہوئے 3 وکٹ کے نقصان پر 231 رن بنا لیے ہیں۔
ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ دھیرے دھیرے دلچسپ مرحلہ میں داخل ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ بنگلورو میں کھیلے جا رہے اس ٹیسٹ کا پہلا دن بارش کی نذر ہو گیا تھا اور دوسرے دن جب ہندوستانی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ کیا تو یہ کسی خوفناک خواب سے کم معلوم نہیں ہوا۔ پہلی اننگ میں پوری ہندوستانی ٹیم محض 46 رنوں پر سمٹ گئی۔ لیکن دوسری اننگ میں ہندوستانی بلے بازوں نے اپنا بھرپور دَم دکھایا ہے۔ تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک ہندوستان نے 3 وکٹ کے نقصان پر 231 رن بنا لیے ہیں۔ تیسرا وکٹ وراٹ کوہلی کی شکل میں تیسرے دن کی آخری گیند پر گرا۔ انھوں نے اس سے قبل سرفراز خان کے ساتھ بہترین سنچری شراکت داری کی جو ابھی 70 رنوں پر ناٹ آؤٹ ہیں۔
ہندوستان کی انتہائی خراب بلے بازی کے بعد نیوزی لینڈ نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک 3 وکٹ کے نقصان پر 180 رن بنائے تھے۔ آج جب تیسرے دن کا کھیل شروع ہوا تو ہندوستانی گیندبازوں نے بہترین گیندبازی کا مظاہرہ کیا۔ 7 وکٹ 233 رن پر ہی گرا دیے تھے، لیکن اس کے بعد رچن رویندر اور ٹم ساؤتھی نے 137 رنوں کی شراکت داری کر نیوزی لینڈ کو ایک بڑی سبقت کی طرف آگے بڑھا دیا۔ ٹم ساؤتھی نے محض 73 گیندوں پر 4 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 65 رن بنائے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ہندوستانی گیندبازوں کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی۔ نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 402 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ رچن رویندر نے 157 گیندوں پر 134 رنوں کی اننگ کھیلی۔ ایک جانب سے جب نیوزی لینڈ کے بلے باز آؤٹ ہو رہے تھے، تو رچن نے دوسرے سرے کو سنبھالے رکھا۔ ایک بار جب انھوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کر لی، پھر تیزی کے ساتھ رن بنانا شروع کیا۔
ہندوستان کی طرف سے گیندبازی میں رویندر جڈیجہ اور کلیدپ یادو نے 33 وکٹ لیے، جبکہ محمد سراج نے 2 وکٹ حاصل کیا جن میں سے ایک انتہائی اہم وکٹ ٹم ساؤتھی کا بھی تھا۔ 1-1 وکٹ جسپریت بمراہ اور روی چندرن اشون کے حصے میں آیا۔
ہندوستان نے جب دوسری اننگ میں بلے بازی شروع کی تو وہ نیوزی لینڈ سے 356 رن پیچھے تھی۔ ایسے میں ایک بہترین شروعات کی ضرورت تھی اور کپتان روہت شرما کے ساتھ یشسوی جیسوال نے نصف سنچری کی شراکت داری کی بھی، لیکن جب حالات بہت اچھے نظر آ رہے تھے تو جیسوال نے اسپنر اعجاز پٹیل کی گیند پر آگے بڑھ کر بڑا شاٹ کھیلنا چاہا اور آؤٹ ہو گئے۔ دراصل گیند ان سے بہت دور رہ گئی تھی اور پھر وکٹ کیپر نے اسٹمپ اڑانے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائی۔ جیسوال نے 52 گیندوں پر 35 رن بنائے۔ اس کے بعد روہت شرما کا ساتھ دینے وراٹ کوہلی آئے۔ ابھی یہ شراکت داری بہت زیادہ آگے بڑھی بھی نہیں تھی کہ روہت شرما بدقسمتی سے آؤٹ ہو گئے۔ اعجاز پٹیل کی ایک گیند کو انھوں نے بلے سے روکا تھا، لیکن گیند زمین سے ٹکرانے کے بعد وکٹ کی طرف بڑھ گئی، اور پھر کپتان کو پویلین لوٹنا پڑا۔ انھوں نے 63 گیندوں پر 1 چھکا اور 8 چوکوں کی مدد سے 52 رن بنائے۔
جب روہت آؤٹ ہوئے تو ہندوستان کا اسکور 95 رن تھا۔ یہاں سے سرفراز خان نے وراٹ کوہلی کے ساتھ مل کر ایسا کھیل دکھایا کہ کیوی گیندبازوں کے پسینے چھوٹ گئے۔ تیز اور اسپن دونوں ہی گیندبازوں کی سرفراز خان نے خوب دھنائی کی، اور وراٹ بھی کئی مواقع پر بڑے شاٹ کھیلتے ہوئے دکھائی دیے۔ دونوں کے درمیان 136 رنوں کی شراکت داری ہوئی تھی اور تیسرے دن کا آخری اوور پھینکا جا رہا تھا جب اسپنر گلین فلپس کی ایک گیند وراٹ کے بلے کا باہری کنارہ چھوتا ہوا وکٹ کیپر کے ہاتھوں میں چلا گیا۔ یہیں پر امپائروں نے آج کا کھیل ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ وراٹ کوہلی نے 102 گیندوں پر 1 چھکا اور 8 چوکے کی مدد سے 70 رن بنائے۔ اس دوران انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے 9 ہزار رن بھی مکمل کیے۔ سرفراز خان 78 گیندوں پر 3 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 70 رن بنا کر کھیل رہے ہیں۔ چونکہ ہندوستان اب بھی نیوزی لینڈ سے 125 رن پیچھے ہے، اس لیے چوتھے دن کا کھیل جب شروع ہوگا تو سرفراز خان کے ساتھ ہندوستان کے دیگر بلے بازوں سے بھی بڑی اننگ کی امید ہوگی۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہندوستانی بلے باز پہلے سیشن میں اپنا وکٹ بچا کر رکھیں۔
نیوزی لینڈ کی گیندبازی پر نظر ڈالی جائے تو سبھی بے اثر ہی نظر آئے۔ اعجاز پٹیل نے جو شروعاتی دو وکٹ لیے، وہ یا تو بلے باز کی غلطی یا پھر خوش قسمتی سے ملے۔ پہلی اننگ میں نیوزی لینڈ کے تینوں تیز گیندبازوں نے مل کر ہندوستان کے 10 وکٹ گرائے تھے، لیکن دوسری اننگ میں تیز گیندبازوں کو ایک بھی وکٹ حاصل نہیں ہوا۔ ٹم ساؤٹھی نے 7 اوورس میں 22 رن، میٹ ہنری نے 11 اوورس میں 52 رن اور ولیمس او رُرکی نے 11 اوورس میں 48 رن دیے۔ اسپنرس اعجاز پٹیل نے 12 اوورس میں 70 رن دے کر 2 وکٹ اور گلین فلپس نے 8 اوورس میں 36 رن دے کر 1 وکٹ حاصل کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔