سری لنکا کرکٹ: ’سنٹرل کانٹریکٹ‘ کو لے کر ہنگامہ، 24 کھلاڑیوں کا دستخط سے انکار

سری لنکائی کرکٹروں کی جانب سے جاری بیان میں اٹارنی نشان سڈنی پریم تھرتنے نے کہا کہ کھلاڑی نامناسب اور غیر شفاف کانٹریکٹ پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

سری لنکائی کرکٹ ٹیم کے موجودہ سبھی 24 کرکٹروں نے نئے سنٹرل کانٹریکٹ کی تجویز کو ٹھکرا دیا ہے اور ان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کرکٹروں کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے کانٹریکٹ کے درجات کو تقسیم کیا گیا ہے، اس میں شفافیت کی کمی ہے۔ سری لنکائی کرکٹروں کے اس قدم سے سری لنکا کرکٹ بورڈ میں ایک ہنگامی حالت پیدا ہو گئی ہے۔

کرکٹروں کی جانب سے جاری بیان میں اٹارنی نشان سڈنی پریم تھرتنے نے کہا کہ کھلاڑی نامناسب اور غیر شفاف کانٹریکٹ پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور سری لنکا کرکٹ بورڈ سے کھلاڑیوں کو بندوق کی نوک پر دستخط کرانے یا کھلاڑیوں کو الٹی میٹم نہیں دینے کی گزارش کرتے ہیں۔


کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق نئے معاہدہ پر دستخط کرنے کے لیے کھلاڑیوں کو 3 جون تک کا وقت دیا گیا ہے۔ ایس ایل سی (سری لنکا کرکٹ) کی طرف سے نافذ نئے نظام پر کرکٹرس شفافیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جو مبینہ طور پر 2019 کے بعد سے مظاہرہ کو 50 فیصد، کھلاڑی فٹنس کو 20 فیصد اور قیادت، کاروباریت اور مستقبل کی صلاحیت و توازن صلاحیت کے لیے سبھی کو 10 فیصد دیتا ہے۔

کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ انھیں پتہ نہیں ہے کہ انھوں نے ہر سیکشن میں کتنا اسکور کیا ہے اور ان کے اسکور کو ان کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ سری لنکا کی ٹیم اس وقت تین میچوں کی ونڈے سیریز کے لیے بنگلہ دیش دورے پر ہے اور اس کے بعد اسے مقررہ اوور کی سیریز کے لیے ہندوستان کی میزبانی کرنی ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو اگر سری لنکا کرکٹ بورڈ اور سری لنکائی کھلاڑیوں کے درمیان معاہدہ کو لے کر جاری مسئلہ حل نہیں ہوتا تو پریشانیاں بڑھ سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔