پاکستانی کرکٹ میں آیا بھونچال، بابر اعظم نے تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے دیا استعفیٰ

عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد تنقید کا سامنا کر رہے کپتان بابر اعظم نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹ یعنی ٹیسٹ، یک روزہ اور ٹی-20 کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بابر اعظم کی فائل تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

بابر اعظم کی فائل تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عالمی کپ 2023 میں پاکستانی ٹیم کی خراب کارکردگی کا منفی اثر پاکستانی کرکٹ پر پڑتا ہوا صاف دکھائی دے رہا ہے۔ پہلے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیا، پھر گیندبازی کوچ مورنے مورکل کے عہدہ چھوڑنے کی خبر سامنے آئی، اور پھر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پوری سلیکشن کمیٹی کو ہی ختم کر دیا۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ کپتان بابر اعظم نے تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

بابر اعظم نے خود سوشل میڈیا پر کپتانی سے استعفیٰ دینے کی جانکاری دی ہے۔ بعد ازاں ٹیسٹ اور ٹی-20 کے لیے نئے کپتان کا نام بھی پی سی بی نے ظاہر کر دیا ہے۔ ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی کا ذمہ شان مسعود کو دیا گیا ہے، جبکہ ٹی-20 ٹیم کے کپتان شاہین شاہ آفریدی بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کو مستقبل قریب میں کوئی یک روزہ کرکٹ نہیں کھیلنا ہے، اس لیے یک روزہ ٹیم کی کپتانی سے متعلق فیصلہ لینے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ بابر اعظم کو 2019 میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی ملی تھی۔ وہ چار سالوں تک تینوں فارمیٹ میں پاکستان کے مستقل کپتان رہے۔ کپتانی کا عہدہ چھوڑنے سے متعلق بابر اعظم نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’مجھے وہ لمحہ اب بھی صاف پوری طرح یاد ہے جب پی سی بی کی طرف سے 2019 میں مجھے پاکستان کی کپتانی کرنے کے لیے فون آیا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’وہائٹ بال فارمیٹ میں نمبر 1 پر پہنچنا کوچ، کھلاڑی اور ٹیم مینجمنٹ کی اجتماعی کوشش کا نتیجہ تھا، لیکن جذباتی پاکستانی فینس کا اس سفر کے دوران اٹوٹ سپورٹ کے لیے شکریہ کا اظہار کرنا چاہوں گا۔‘‘

اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں بابر اعظم نے استعفیٰ کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’آج میں سبھی فارمیٹ میں پاکستان کے کپتان کے طور پر استعفیٰ دے رہا ہوں۔ یہ مشکل فیصلہ ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ اس کے لیے درست وقت ہے۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں ’’میں کھلاڑی کی شکل میں تینوں فارمیٹ میں پاکستان کے لیے کھیلنا جاری رکھوں گا۔ میں نئے کپتان اور ٹیم کو اپنے تجربات سے مستفید کرتا رہوں گا۔ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو اپنی اس اہم ذمہ داری کے لیے ایمانداری سے شکریہ کہنا چاہوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔