پاکستان نے چار سال بعد گھر میں جیتی سیریز، فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ کو 9 وکٹ سے ہرایا

پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف فیصلہ کن ٹیسٹ میں 9 وکٹ سے کامیابی حاصل کی اور 4 سال بعد گھر میں سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس کامیابی سے پاکستانی ٹیم نے اپنی ساکھ بحال کی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راولپندی: پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی، یہ 4 سال بعد اس کی گھر میں پہلی سیریز جیت ہے۔ اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان نے مسلسل ناکامیوں کا سلسلہ توڑ دیا ہے۔

پاکستان نے تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 9 وکٹ سے ہرایا۔ یہ فتح پاکستان کی ٹیم کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے، کیونکہ انہوں نے 2021 کے بعد گھر میں سیریز جیتی ہے۔ یہ میچ راولپندی کے گراونڈ میں کھیلا گیا، جہاں پاکستانی اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان نے انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو توڑ دیا اور لنچ سے پہلے ہی انگلش ٹیم کو 112 رن پر ڈھیر کر دیا، جو کہ پاکستان میں انگلینڈ کا اب تک کا کم ترین اسکور ہے۔

انگلینڈ نے پاکستان کو صرف 36 رن کا ہدف دیا، جسے پاکستان نے 3.1 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ پاکستانی کپتان شان مسعود نے 6 گیندوں پر 23 رن بنائے اور چھکے کے ساتھ میچ اور سیریز اپنے نام کی۔

انگلینڈ کی ٹیم نے 24 رن پر 3 وکٹوں کے نقصان کے ساتھ دن کا آغاز کیا، جہاں ہیری بروک اور جو روٹ نے مضبوط آغاز کیا، لیکن پھر اچانک ان کی بیٹنگ لڑکھڑائی اور وہ 46 رن پر 7 وکٹیں کھو بیٹھے۔


یہ فتح شان مسعود کے لئے ان کی کپتانی کا پہلا سیریز جیتنے کا موقع ہے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ پاکستان نے اہم کھلاڑیوں جیسے بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین افریدی کو بینچ پر بٹھا کر نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا۔ پاکستان کے اسپنرز نے اس میچ میں بہترین حکمت عملی اختیار کی اور نعمان علی اور ساجد خان کی جوڑی نے آخری دو میچوں میں 40 میں سے 39 وکٹیں حاصل کیں۔

یہ فیصلہ کن تبدیلی پاکستان کے لئے ایک ریلیف کا موقع ہے، جو کہ مسلسل 6 ٹیسٹ ہارنے اور گھر میں 11 میچوں کے شکست کے سلسلہ کے بعد آئی ہے۔