پاکستان کا آسٹریلیا نے کیا ’مکمل صفایا‘، ٹی-20 سیریز پر 0-3 سے قابض
تیسرے ٹی-20 میچ میں پاکستان نے محض 117 رن بنائے، جواب میں جیت کے لیے ضروری ہدف آسٹریلیا نے 12ویں اوور میں ہی صرف 3 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم ایک ہفتہ کے اندر عرش سے فرش پر آ گئی ہے۔ آسٹریلیا دورے پر گئی پاکستانی ٹیم کی شروعات تو یادگار رہی اور یک روزہ سیریز پر قبضہ کر لیا، لیکن ٹی-20 سیریز میں میزبانوں نے اس کا ’مکمل صفایا‘ کر دیا ہے۔ ہوبارٹ میں کھیلے گئے ٹی-20 سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں آسٹریلیا نے صرف 12 اوور کے اندر ہی پاکستان کو 7 وکٹ سے ہرا دیا۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے اس سیریز پر 0-3 سے قبضہ کر لیا۔
پہلے او دوسرے ٹی-20 میچ میں جیت کے ساتھ آسٹریلیا نے پہلے ہی ٹی-20 سیریز پر قبضہ کر لیا تھا۔ ایسے میں پاکستان کے پاس آخری میچ جیت کر اپنی عزت بچانے کا موقع تھا، لیکن مہمان ٹیم اس میں ناکام ثابت ہوئی۔ پاکستان نے آسٹریلیا میں آسٹریلیا کے خلاف اب تک ایک بھی ٹی-20 میچ نہیں جیتا تھا، اور یہ ریکارڈ اس سیریز میں بھی برقرار رہا۔
آج کے میچ میں پاکستانی ٹیم پورے 20 اوورس بھی نہیں کھیل پائی۔ پوری ٹیم 18.1 اوورس میں 117 رن بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ آج کے میچ میں کپتان محمد رضوان نہیں کھیلے تھے اور ان کی جگہ سلمان آغا کو کپتانی دی گئی تھی۔ بابر اعظم (41 رن) نے آج پاکستان کو تیز شروعات دی اور پاور پلے میں ایک وکٹ کے نقصان پر 58 رن تک پہنچا دیا۔ اس دوران حسیب اللہ خان نے بھی بابر کا بھرپور ساتھ دیا۔ پھر جب حسیب اللہ 19 گیندوں پر 24 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، تو اس کے بعد وکٹوں کی جھری لگ گئی۔ لیگ اسپنر ایڈم زیمپا نے حسیب اللہ کے ساتھ ساتھ بابر اعظم کو بھی پویلین بھیج دیا۔
اس کے بعد کوئی بھی پاکستانی بلے باز اچھی بلے بازی نہیں کر سکا۔ شاہین آفریدی نے 16 اور عرفان خان نے 10 رنوں کا تعاون کیا۔ کسی طرح ٹیم 18.1 اوورس میں 117 رن تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔ اس چھوٹے سے اسکور کا دفاع کرنے کے لیے ضروری تھا کہ پاکستانی گیندباز کوئی چمتکار کرتے، لیکن ایسا دیکھنے کو نہیں ملا۔ 4 اوورس تک ضرور آسٹریلیا کے دونوں سلامی بلے باز آؤٹ ہو گئے تھے، لیکن مارکس اسٹوئنس نے میچ کو یکطرفہ بنا دیا۔ انھوں نے 27 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 61 رنوں کی اننگ کھیلی۔ اسٹوئنس کے علاوہ کپتان جوش انگلس نے 27 رنوں کا تعاون کیا۔
پاکستانی گیندبازوں کا حشر آج آسٹریلیا بلے بازوں نے بہت برا کیا۔ شاہین آفریدی نے 3 اوورس میں 43 رن خرچ کر ایک وکٹ حاصل کیا، جبکہ آسٹریلیا دورہ میں سب سے خطرناک گیندبازی کرنے والے حارث رؤف کو 3 اوورس میں 34 رن پڑ گئے اور انھیں کوئی وکٹ بھی نہیں ملا۔ باقی گیندبازوں کا بھی حال کچھ ایسا ہی رہا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ آسٹریلیا نے جیت کے لیے ضروری 118 رن 11.2 اوورس میں محض 3 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔