آج ہی کے دن پہلی بار عالمی کپ فاتح بنا تھا ہندوستان، شری کانت نے شیئر کی 1983 کی یادیں

تاریخی کارنامہ کی 39ویں سالگرہ کے موقع پر شری کانت نے کہا کہ ’’ایک کوچ کو زیادہ سے زیادہ اسٹریٹجک ہونا چاہیے، ایک اچھی بات یہ ہے کہ (اس وقت) ہمارے پاس کوچ نہیں تھا، ہمارے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔‘‘

شری کانت اور کپل دیو
شری کانت اور کپل دیو
user

قومی آواز بیورو

انگلینڈ میں 1983 عالمی کپ کے دوران کوچ نہ ہونے سے کپل دیو کی قیادت والی ہندوستانی ٹیم کو فائدہ ہوا۔ ایسا اس لیے کیونکہ کسی کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ہندوستانی کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی کرس شری کانت اس تاریخی مہم کا حصہ تھے جس نے ملک کو 25 جون 1983 کو طاقتور ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر لارڈس میں پہلی عالمی کپ ٹرافی جیتی تھی۔ انھوں تاریخی کامیابی کی 39ویں سالگرہ کے موقع پر چنئی سپر کنگز ڈاٹ کام پر کہا ہے کہ ’’ایک کوچ کو زیادہ سے زیادہ اسٹریٹجک ہونا چاہیے۔ ایک اچھی بات یہ ہے کہ (اس وقت) ہمارے پاس کوچ نہیں تھا، ہمارے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔ پی آر مان سنگھ (منیجر) کرکٹ کی اے بی سی نہیں جانتے تھے، اور اس سے بہت مدد ملی۔ اس لیے ایک اچھی بات یہ ہے کہ کسی کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ فائنل مقابلے میں دونوں ٹیموں کی طرف سے سب سے زیادہ رن بنانے والے شری کانت ہی تھے۔ انھوں نے 38 رن کا تعاون دیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’امیدوں کے برعکس، 1983 کی ٹیم میں بہت کم ایسے تھے جنھوں نے واقعی میں اس نسل کے کھلاڑیوں کی تربیت کی کوشش کی گئی۔‘‘ انھوں نے جسمانی فٹ نس کے تعلق سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ شری کانت نے کہا کہ ’’ہم ورزش نہیں کرتے تھے۔ میں نے، ساتھ ہی سندیپ پاٹل نے اپنی زندگی میں کبھی ورزش نہیں کی۔ کچھ لوگ چار چکر لگاتے تھے، سید کرمانی کچھ ورزش کرتے تھے، اور میں نے اپنی زندگی میں (سنیل) گاوسکر کو ورزش کرتے کبھی نہیں دیکھا۔‘‘


کرس شری کانت کہتے ہیں کہ ’’وہ میچ سے پہلے بیٹ ٹیپنگ بھی نہیں کرتے تھے۔ لیکن انھوں نے کتنے رن بنائے ہیں یہ سبھی جانتے ہیں۔ یعنی یہ سب ایک ذہنیت ہے، ایک سوچ ہے۔ کچھ لوگ ذاتی طور پر ورزش ضرور کرتے تھے۔ موہندر امرناتھ فٹ نس کا تھوڑا دھیان رکھتے تھے۔ میں آج بھی سب سے کاہل انسان ہوں۔ میری عمر 62 سال ہے اور آج بھی میرا اور میری بیوی کا ورزش کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جاؤ ورزش کرو، دوڑنا شروع کرو۔ لیکن میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ میں فطری طور پر فٹ ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔