نیوزی لینڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں انگلینڈ کو 1 رن سے دی شکست
آخری روز انگلینڈ کو جیت کے لیے 210 رنز بنانے تھے۔ لیکن ٹیم صرف 209 رنز ہی بنا سکی۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ نے فالو آن کھیلتے ہوئے دوسری اننگز میں 483 رنز بنائے تھے۔
ویلنگٹن: ویلنگٹن میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ نے سنسنی خیز مقابلہ میں انگلینڈ کو ایک رن سے شکست دے دی۔ اس فتح کے بعد نیوزی لینڈ نے 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ اس کے ساتھ ہی فالو آن کھیلنے کے بعد جیتنے والی وہ دنیا کی تیسری ٹیم بھی بن گئی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کرکٹ کی تاریخ میں چوتھی بار فالو آن کھیل کر جیت کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ 1884 میں سڈنی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے فالو آن کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔ اس کے بعد 1981 میں ہینڈگلے میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے اس کارنامے کو دہرایا اور دوسری بار فالو آن کھیل کر آسٹریلیا کو شکست دی۔ اور تیسری بار یہ کارنامہ کولکتہ میں 2001 میں ہوا۔ ہندوستان نے فالو آن کھیلے ہوئے آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔ وہیں نیوزی لینڈ ٹیسٹ میں 1 رن کے فرق سے جیتنے والی دوسری ٹیم بھی بن گئی ہے۔
آخری روز انگلینڈ کو جیت کے لیے 210 رنز بنانے تھے۔ لیکن ٹیم صرف 209 رنز ہی بنا سکی۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ نے فالو آن کھیلتے ہوئے دوسری اننگز میں 483 رنز بنائے تھے۔ انگلینڈ کو دوسری اننگز میں پہلی اننگز کی برتری کی بنیاد پر جیت کے لیے 258 رنز درکار تھے۔ انگلینڈ نے چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے تک 1 وکٹ پر 48 رنز بنا لیے تھے۔ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 435 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کر دی تھی۔ جبکہ نیوزی لینڈ نے 209 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں نیل ویگنر نے 4 اور کپتان ٹم ساؤتھی نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ نے پانچویں دن 48 رنز سے آگے کھیلتے ہوئے اننگز میں 32 رنز کا اضافہ کرتے ہوئے 4 وکٹیں گنوا دیں۔ اولی رابنسن 53 رنز کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ ان کی وکٹ ٹم ساؤتھی نے حاصل کی۔ وہ صرف 2 رنز بنا سکے۔ ساتھ ہی بین ڈکٹ بھی 59 رنز کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد اولی پوپ بھی 80 کے اسکور پر آوٹ ہوگئے۔ اسی اسکور پر ہیری بروک بھی ایک گیند کھیلے بغیر رن آؤٹ ہو کر پویلین چلے گئے۔
تاہم اس کے بعد جو روٹ اور بین اسٹوکس نے ٹیم کی اننگز کو سنبھالا۔ دونوں کے درمیان 121 رنز کی شراکت ہوئی۔ لنچ تک انگلینڈ نے 5 وکٹوں پر 168 رنز بنا لیے تھے۔ بین اسٹوکس 201 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 116 گیندوں پر 33 رنز بنائے۔ ان کے جانے کے بعد انگلینڈ کی ساتویں وکٹ 202 رنز پر گری اور جو روٹ بھی 95 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
ان کی واپسی کے بعد کوئی بھی بلے باز نہ چل سکا، گو کہ بین فوکس نے اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی، لیکن وہ ٹیم کو فتح نہ دلا سکے۔ وہ 251 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 57 گیندوں پر 35 رنز کی اننگز کھیلی۔ انگلینڈ کو جیت کے لیے آخری وکٹ پر 6 رنز درکار تھے۔ لیکن جیمز اینڈرسن بھی 256 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس طرح انگلینڈ کو 1 وکٹ سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ جیت کے لیے 258 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 256 رنز بنا سکی۔ اس طرح نیوزی لینڈ نے یہ میچ 1 رن سے جیت لیا۔
دوسرے ٹیسٹ کا میچ کافی دلچسپ موڑ پر تھا۔ آخر تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ انگلینڈ جیتے گا یا نیوزی لینڈ۔ لیکن آخر میں کیوی ٹیم دوسرے میچ میں جیت درج کرنے میں کامیاب رہی۔ کین ولیمسن اور نیل ویگنر نے نیوزی لینڈ کو دوسرا ٹیسٹ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر رہی۔ ویلنگٹن ٹیسٹ کی خاص بات یہ تھی کہ نیوزی لینڈ نے فالو آن کھیلنے کے بعد انگلینڈ کو شکست دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔