آئی پی ایل 2023: حیدر آباد کو 34 رن سے شکست دے کر گجرات ٹائٹنس ’پلے آف‘ میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بنی
گجرات کے گیندباز محمد سمیع کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے ایک بار پھر اپنی سوئنگ گیندوں سے بلے بازوں کو پریشان کیا۔ انھوں نے 4 اوور میں محض 21 رن دے کر 4 وکٹ حاصل کیے۔
گجرات ٹائٹنس نے آج حیدر آباد کے ساتھ کھیلے گئے مقابلے کو 34 رن سے بہ آسانی جیت لیا۔ اس کے ساتھ ہی گجرات کے 18 پوائنٹس ہو گئے اور وہ پلے آف میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بھی بن گئی۔ دوسری طرف حیدر آباد ’پلے آف‘ کے ریس سے باہر بھی ہو گئی۔ اس سے قبل صرف دہلی ایسی ٹیم تھی جو پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوئی تھی۔ اب چونکہ گجرات نے پلے آف میں جگہ بنا لی ہے تو تین ٹیموں کی جگہ باقی رہ گئی ہے جس کے لیے 7 ٹیمیں جدوجہد کر رہی ہیں۔
آج حیدر آباد کے کپتان ایڈن مارکرم نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گجرات کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو حالات بہت اچھے نہیں تھے کیونکہ کوئی رن بنے بھی نہیں تھے اور ردھیمان ساہا بھونیشور کمار کا شکار بن گئے۔ اس کے بعد گجرات کے صرف دو بلے باز ایسے رہے جنھوں نے ٹیم کو 188 رن کے اسکور تک پہنچانے میں اہم کردار نبھایا، باقی کھلاڑی تو دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے۔ پہلے بلے باز رہے شبھمن گل جنھوں نے 58 گیندوں پر 1 چھکے اور 13 چوکے کی مدد سے شاندار 101 رن بنائے۔ شبھمن کے علاوہ سائی سدرشن نے 36 گیندوں پر 1 چھکا اور 6 چوکے کی مدد سے 47 رن بنائے، اور ان دونوں کے درمیان دوسرے وکٹ کے لیے 147 رن کی شراکت داری ہوئی۔ جیسے ہی سدرشن آؤٹ ہوئے، وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ 4 کھلاڑی تو بغیر کوئی رن بنائے ہوئے ہی پویلین لوٹ گئے۔
حیدر آباد کی طرف سے سب سے کامیاب گیندباز بھونیشور کمار رہے جنھوں نے 4 اوور میں 30 رن دے کر 5 وکٹ لیے۔ 1-1 وکٹ مارکو جانسن (4 اوور میں 39 رن)، فضل حق فاروقی (3 اوور میں 31 رن) اور ٹی نٹراجن (4 اوور میں 34 رن) کو ملے۔ گجرات نے مقررہ 20 اوور میں 8 وکٹ کے نقصان پر 188 رن بنائے۔
جب حیدر آباد کی بلے بازی شروع ہوئی تو محمد سمیع نے شروع میں ہی ان کی کمر توڑ دی۔ پہلے اوور میں ہی انھوں نے انمول پریت سنگھ کو پویلین واپس بھیج دیا، اور پھر اپنے دوسرے و تیسرے اوور میں بالترتیب راہل ترپاٹھی اور کپتان ایڈن مارکرم کو بھی آؤٹ کر دیا۔ یش دیال نے بھی اپنے پہلے ہی اوور میں سلامی بلے باز ابھشیک شرما کو آؤٹ کر ٹیم کے لیے مشکلات کھڑی کر دی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ کپتان مارکرم (10 رن) کے ساتھ ساتھ اوپر کے چار بلے باز 10 رنوں سے آگے نہیں بڑھ سکے۔ سنویر سنگھ (7 رن)، عبدالصمد (4 رن) اور مارکو جانسن (3 رن) بھی جلدی جلدی آؤٹ ہو گئے۔ ہینرک کلاسین کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے نہ صرف اپنا وکٹ بچا کر کھیلا بلکہ باؤنڈری لگانے سے بھی پرہیز نہیں کیا۔ انھوں نے 44 گیندوں میں 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 64 رن بنائے اور محمد سمیع کی گیند پر 17ویں اوور میں آؤٹ ہوئے۔ ان کو تھوڑا بہت بھونیشور کمار سے ساتھ ملا جنھوں نے 26 گیندوں پر 27 رن بنا کر ٹیم کے لیے اہم تعاون کیا۔ آخر میں مینک مارکنڈے نے کچھ اچھے شاٹ لگائے اور 9 گیندوں پر 18 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ 20 اوور میں حیدر آباد 9 وکٹ کے نقصان پر 154 رن ہی بنا سکی اور 34 رنوں سے میچ ہار گئی۔
گجرات کے گیندباز محمد سمیع کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے ایک بار پھر اپنی سوئنگ گیندوں سے بلے بازوں کو پریشان کیا۔ انھوں نے 4 اوور میں محض 21 رن دے کر 4 وکٹ حاصل کیے۔ 4 وکٹ موہت شرما کو بھی ملے جنھوں نے 4 اوور میں 28 رن دیے، جبکہ ایک وکٹ یش دیال کو ملا جنھوں نے 4 اوور میں 31 رن دیے۔ راشد خان آج وکٹ سے محروم رہے جنھوں نے 4 اوور میں 28 رن دیے۔ اسپنر نور احمد کو بھی کوئی وکٹ نہیں ملا جنھوں نے 2.5 اوور میں 35 رن دیے اور زخمی ہونے کی وجہ سے میدان سے باہر جانا پڑا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔